اس فصل میں بعض دعائیں جو صبح و شام پڑھنے کیلئے بیان ہوئی ہیں اور یہ ان دعاؤں کے علاوہ ہیں جو اس سے پہلے ذکر ہوچکی ہیں اور یہ دس دعائیں ہیں ۔
پہلی دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تھی تو امام زین العابدین علیہ السلام یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
اَبْتَدِیُٔ یَوْمِیْ ھٰذَا بَیْنَ یَدَیْ نِسْیَانِیْ وَعَجَلَتِیْ
میں اپنے اس دن کا آغاز فراموشی اور جلد بازی کے درمیان کرتا ہوں
بِسْمِ ﷲِ مَا شَآءَ ﷲُ
خدا کے نام کے ساتھ جو خدا چا ہتا ہے
دوسری دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ جو شخص آغاز شب کے وقت ذیل کے کلمات تین مرتبہ پڑھے تو جبرائیل علیہ السلام کے پروں میں سے ایک پر میں پوشیدہ رہے گا یہاں تک کہ صبح ہو جائے گی۔
ٲَسْتَوْدِعُ ﷲَ الْعَلِیِّ الْاَعْلَی الْجَلِیْلَ الْعَظِیْمَ
میں خدائے بلند تر اور صاحب جلالت کے سپرد کرتا ہوں
نَفْسِیْ وَمَنْ یَعْنِیْنِیْ ٲَمْرُہٗ
اپنے آپ کو اور جن کے امور کی طرف میری توجہ ہے ان کو۔
ٲَسْتَوْدِعُ ﷲَ نَفْسِیْ الْمَرْہُوْبَ الْمَخُوْفَ
میں اپنے خائف و ترساں نفس کو خدا کے سپرد کرتا ہوں
الْمُتَضَعْضِعَ لِعَظَمَتِہٖ كُلُّ شَیْءٍ۔
جس کی عظمت کے سامنے ہر چیز ِڈرتی کانپتی ہے۔
تیسری دعا
آپؑ کا ارشاد ہے کہ جب شام ہو جائے تو کہو:
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ عِنْدَ اِقْبَالِ لَیْلِكَ وَاِدْبَارِ نَہَارِك
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رات کے آنے اور تیرے دن کے جانے کے وقت
وَحُضُوْرِ صَلَوَاتِكَ وَٲَصْوَاتِ دُعَائِكَ
اور تیری نمازوں کے وقت آنے پر اور تجھے پکارنے کی آوازوں کے وقت
ٲَنْ صَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
یہ کہ تو رحمت فرما محمدؐو آلؑ محمد پر
اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔
چوتھی دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو میرے والد یہ دعا پڑھتے تھے:
بِسْمِ ﷲِ وَبِاللّٰهِ وَاِلَی ﷲِ وَفِیْ سَبِیْلِ ﷲِ
خدا کے نام سے، خدا کی ذات سے، خدا کی طرف خدا کی راہ و سبیل میں
وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
اور حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر
اَللّٰھُمَّ اِلَیْكَ اَسْلَمْتُ نَفْسِیْ
اے معبود میں نے خود کو تیرے سپرد کر دیا
وَاِلَیْكَ فَوَّضْتُ اَمْرِیْ
اپنے معاملات تیرے حوالے کر دئیے
وَعَلَیْكَ تَوَكَّلْتُ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ
اور تجھ پر بھروسہ رکھتا ہوں اے جہانوں کے رب
اللّٰھُمَّ احْفَظْنِیْ بِحِفْظِ الْاِیْمَانِ
اے معبود تو میری حفاظت فرما ایمان کی سلامتی کے ساتھ
مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِیْ
میرے سامنے سے میرے پیچھے سے
وَعَنْ یَمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ
میرے دائیں سے میرے بائیں سے
وَمِنْ فَوْقِیْ وَمِنْ تَحْتِیْ وَمِنْ قِبَلِیْ
میرے اوپر سے میرے نیچے سے اور میرے آگے سے
لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ، لَا حَوْلَ و لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا ﷲِ
نہیں کوئی معبود مگر تو ہے، نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو اللہ سے ہے
نَسْٲَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ
ہم مانگتے ہیں تجھ سے در گذر اور عافیت
مِنْ كُلِّ سُوْءٍ وَشَرٍّ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ
ہر برائی سے اور دنیا و آخرت کی تکلیف سے
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَعُوْذُ بِكَ مِنَ عَذَابِ الْقَبْرِ
اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں قبر کے عذاب سے
وَمِنْ ضَغْطَۃِ الْقَبْرِ، وَمِنْ ضِیْقِ الْقَبْرِ
قبر کے فشار اور سکیڑ سے اور قبر کی تنگی سے
وَٲَعُوْذُ بِكَ مِنْ سَطَوَاتِ اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ۔
تیری پناہ لیتا ہوں رات اور دن کی یورشوں سے
اللّٰھُمَّ رَبَّ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ
اے معبود مشعر الحرام کے مالک
وَرَبَّ الْبَلَدِ الْحَرَامِ، وَرَبَّ الْحِلِّ وَالْاِحْرَامِ
اے بلد الحرام کے مالک، اے حل و احرام کے مالک
ٲَبْلِغْ مُحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ عَنِّی السَّلَامَ۔
پہنچا دے محمدؐ وآلؑ محمد کو میرا سلام
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَعُوْذُ بِدِرْعِكَ الْحَصِیْنَۃِ
اے معبود پناہ لیتا ہوں تیری محکم زرہ کے ساتھ
وَٲَعُوْذُ بِجَمْعِكَ ٲَنْ تُمِیْتَنِیْ غَرَقًا، ٲَوْ حَرَقًا
پناہ لیتاہوں تیری معیت سے کہ مجھے موت نہ دے ڈوبنے یا جلنے سے
ٲَوْ شَرَقًا، ٲَوْ قَوَدًا، ٲَوْصَبْرًا، ٲَوْ مُسَمًّا
یا پھانسی یا قصاص یا دست بستہ یا زہر خوارنی
ٲَوْ تَرَدِّیًا فِیْ بِیْرٍ ٲَوْ ٲَكِیْلَ السَّبُعِ
یا کنویں میں گرنے یا درندے کے پھاڑ کھانے
ٲَوْ مَوْتَ الْفُجَائَۃِ، ٲَوْ بِشَیْءٍ مِنْ مِیْتَاتِ السَّوء
یا مرگ ناگہانی یا کسی بری چیز کے ذریعے آنے والی موت سے
وَلٰكِنْ ٲَمِتْنِیْ عَلٰی فِرَاشِیْ فِیْ طَاعَتِكَ
لیکن یہ کہ مجھے موت دینا اپنے بستر پر جب میں تیری اطاعت میں ہوں
وَطَاعَۃِ رَسُوْلِكَ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
اور تیرے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں ہوں
مُصِیْبًا لِلْحَقِّ غَیْرَ مُخْطِیٍٔ
حق سے بہرہ ور اور خطا سے بری ہوں
ٲَوْ فِی الصَّفِّ الَّذِیْنَ نَعَتَّہُمْ فِیْ كِتَابِكَ
یا ان لوگوں کی صف میں ہوں جن کی تعریف تو نے اپنی کتاب میں کی
”كَٲَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَرْصُوْصٌ“
کہ سیسہ پلائی دیوار کی مانندہیں
ٲُعِیْذُ نَفْسِیْ وَوَلَدِیْ وَمَا رَزَقَنِیْ رَبِّیْ
اپنے رب کی پناہ میں دیتا ہوں خود کو اپنی اولاد کو اور جو تو نے مجھے دیا
بِقُلْ ٲَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ .......... تا آخر سورہ
بذریعہ: کہو پناہ لیتا ہوں صبح کے رب کی ۔۔۔۔۔
وَٲُعِیْذُ نَفْسِیْ وَوَلَدِیْ وَمَا رَزَقَنِیْ رَبِّیْ
اور اپنے رب کی پناہ میں دیتا ہوں خود کو اپنی اولاد کو اور جو کچھ تو نے دیا ہے
بِقُلْ ٲَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاس .......... تا آخر سورہ
بذریعہ: کہو پناہ لیتا ہوں لوگوں کے رب کی ۔۔۔۔۔
الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ ﷲُ
حمد ہے خدا کے لئے مخلوقِ خدا کی تعداد کے برابر
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِثْلَ مَا خَلَقَ
حمد ہے خدا کے لئے جتنی اس کی مخلوق ہے
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْیَٔ مَا خَلَق
حمد ہے خدا کے لئے ساری کائنات کے برابر
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِدَادَ كَلِمَاتِہٖ
حمد ہے خدا کے لئے اس کے کلمات کی طوالت جتنی
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ زِنَۃَ عَرْشِہِ
حمد ہے خدا کے لئے عرش کے وزن جتنی
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رِضَا نَفْسِہٖ
حمد ہے خدا کے لئے اس کی رضا جتنی
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ الْحَلِیْمُ الْكَرِیْمُ
نہیں کوئی معبود مگر اللہ جو بردبار و سخی ہے
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ
اور نہیں کوئی معبود مگر اللہ جو بلند و بزرگ ہے
سُبْحَانَ ﷲِ رَبِّ السَّمٰوَات ِوَالْاَرَضِیْن
پاک ہے اللہ جو رب ہے آسمانوں اور زمینوں کا
وَمَا بَیْنَہُمَا، وَرَبِّ الْعَرْش الْعَظِیْمِ۔
اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، اور عرش عظیم کا مالک ہے
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَعُوْذُ بِكَ مِنْ دَرَكِ الشَّقَاءِ وَمِنْ شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاء
اے معبود میں پناہ لیتا ہوں بدبختی کے آئینے سے اور دشمنوں کے طعنوں سے
وَٲَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ َالْوَقْرِ
تیری پناہ لیتاہوں تنگدستی اور بھاری بوجھ سے
وَٲَعُوْذُ بِكَ مِنْ سُوْءِ الْمَنْظَرِ فِی الْاَہْلِ وَالْمَالِ وَالْوَلَدِ
تیری پناہ لیتا ہوں اپنے خاندان مال اور اولاد میں خرابی سے
اس کے بعد محمدؐ اور آلؑ محمد پر دس مرتبہ درود بھیجے۔
پانچویں دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ فجر اور مغرب کی نماز کے بعد یہ دعا سات مرتبہ پڑھو:
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو بلند بزرگ ہے خدا سے ہے
پس جو شخص یہ دعا پڑھے وہ جذام ،برص اور دیوانگی سے محفوظ رہے گا اور ستر بلائیں اس سے دور رہیں گی۔
جب صبح و شام ہو تو یہ کہو:
الْحَمْدُ لِرَبِّ الصَّبَاحِ
حمد ہے صبح کے رب کے لئے
الْحَمْدُ لِفَالِقِ الْاِصْبَاحِ
اور حمد ہے صبح کو ظاہر کرنے والے کیلئے
پھر دو مرتبہ کہے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ٲَذْہَبَ اللَّیْلَ بِقُدْرَتِہٖ
حمد ہے خدا کے لئے جس کی قدرت سے رات جاتی
وَجَاءَ بِالنَّہَارِ بِرَحْمَتِہٖ، وَنَحْنُ فِیْ عَافِیَۃ۔
اور اس کی رحمت سے دن آتا ہے اور ہم تندرست رہتے ہیں۔
نیز آیت الکرسی اور سورۂ حشر کی آخری آیت اور سورۂ صافات کی دس آیات پڑھے پھر یہ کہے:
وَسُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوْنَ
اور پاک ہے تیرا رب مالکِ عزت اس سے جو وہ اس کے بارے میں کہتے ہیں
وَسَلَامٌ عَلَی الْمُرْسَلِیْنَ
سلام ہو رسولوں پر
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
اور حمد ہے خدا کیلئے جو جہانوں کا رب ہے
فَسُبْحَانَ ﷲِ حِیْنَ تُمْسُوْن وَحِیْنَ تُصْبِحُوْنَ
پس پاک ہے اللہ جب تم شام کرتے ہو اور جب تم صبح کرتے
وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَات ِوَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَحِیْنَ تُظْہِرُوْنَ
اسی کے لئے حمد آسمانوں اور زمین میں جب عشا اور جب ظہر کرتے ہو
یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ
وہ نکالتا ہے زندہ کو مردہ میں سے اور نکالتا ہے مردہ کو زندہ میں سے
وَیُحْیِی الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ
زندہ کرتا ہے زمین کو اس کی موت کے بعد اسی طرح تمہیں زمین سے نکالے گا
سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلَائِكَۃِ وَالرُّوْحِ
پاک و پا کیزہ ہے ہمارا رب جو فرشتوں اور روح کا رب ہے
سَبَقَتْ رَحْمَتُكَ غَضَبَكَ
تیری رحمت تیرے غضب سے پہلے ہے
لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ سُبْحَانَكَ
نہیں ہے معبود تو ہی تو پاک ہے
اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْ لِیْ
میں نے خود پر ظلم کیا پس مجھے بخش دے
وَارْحَمْنِیْ وَتُبْ عَلَیَّ اِنَّكَ ٲَنْتَ التَّوَّاب الرَّحِیْمُ۔
مجھ پر رحم کر، میری توبہ قبول فرما کہ تو بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے۔
چھٹی دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ صبح کے وقت یہ دعا پڑھے:
اللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ ٲَحْمَدُكَ وَٲَسْتَعِیْنُكَ
اے معبود تیرے لئے ہے حمد۔ میں تیری حمد کرتا ہوں، تجھ سے مدد چاہتا ہوں
وَٲَنْتَ رَبِّیْ وَٲَنَا عَبْدُكَ
کہ تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں
ٲَصْبَحْتُ عَلٰی عَہْدِكَ وَوَعْدِكَ
میں نے تیرے عہد و وعدے پر صبح کی
وَٲُوْمِنُ بِوَعْدِكَ وَٲُوْفِیْ بِعَہْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ
میں تیرے وعدے پر ایمان رکھتا ہوں اور تیرے عہد کو پورا کرتا ہوں جہاں تک کر سکتا ہوں
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ
اور نہیں طاقت وقوت مگر اللہ سے، وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
وَٲَشْہَدُ ٲَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ
میں گواہ ہوں کہ محمدؐ اس کے بندے اور اس کے رسولؐ ہیں
ٲَصْبَحْتُ عَلٰی فِطْرَۃِ الْاِسْلَامِ وَكَلِمَۃِ الْاِخْلَاص
میں نے صبح کی ہے اسلام کی فطرت پر اور بے ملاوٹ عقیدے پر
وَمِلَّۃِ اِبْرَاہِیْمَ وَدِیْنِ مُحَمَّد
ابراہیمؑ کے گروہ اور محمدؐ کے دین پر
صَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْہِمَا وَاٰلِہِمَا
خدا کی رحمت ہو دونوں پر اور دونوں کی آلؑ پر
عَلٰی ذٰلِك ٲَحْیِیْ وَٲَمُوْتُ اِنْ شَاءَ ﷲُ
اسی پر زندہ ہوں اور اسی پر مروں گا اگر خدا نے چاہا
اَللّٰھُمَّ ٲَحْیِنِیْ مَا ٲَحْیَیْتَنِیْ
خدایا جب تک مجھے زندہ رکھے (تو اسی راہ پر رکھ)
وَٲَمِتْنِیْ اِذَا ٲَمَتَّنِیْ عَلٰی ذٰلِكَ
اور جب موت دے تو مجھے اسی راہ پر
وَابْعَثْنِیْ اِذَا بَعَثْتَنِیْ عَلٰی ذٰلِكَ
اور جب تو مجھے دوبارہ اٹھا ئے اسی عقیدے پر اٹھانا
ٲَبْتَغِیْ بِذٰلِكَ رِضْوَانَكَ وَاتِّبَاعَ سَبِیْلِكَ
اسی کے ذریعے میں تیری رضا اور تجھ تک پہنچانے والے راستے پر چلنا چاہتاہوں
وَاِلَیْكَ ٲَلْجَٲْتُ ظَہْرِیْ وَاِلَیْكَ فَوَّضْتُ ٲَمْرِیْ
تیری ذات پر تکیہ ہے، اپنا معاملہ تیرے سپرد کر دیا ہے
اٰلُ مُحَمَّدٍ ٲَئِمَّتِیْ لَیْسَ لِیْ ٲَئِمَّۃٌ غَیْرُہُمْ
آلؑ محمدؐ میرے امام ہیں ان کے علاوہ کوئی میرا امامؑ نہیں
بِہِمْ وَاِیَّاہُمْ ٲَتَوَلّٰی وَبِہِمْ ٲَقْتَدِیْ
انہی کو امام مانتا ہوں انہی کا محب ہوں، ان کی پیروی کرتا ہوں
اللّٰھُمَّ اجْعَلْہُمْ ٲَوْلِیَائِیْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ
اے معبود ان کو دنیا و آخرت میں میرا سید و سردار قرار دے
وَاجْعَلْنِیْ ٲُوَالِیْ ٲَوْلِیَائَہُمْ
مجھ کو ان کے دوستوں سے دوستی والا
وَٲُعَادِیْ ٲَعْدَائَہُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ
اور دشمنوں سے دشمنی رکھنے والا بنا
وَٲَلْحِقْنِیْ بِالصَّالِحِیْنَ وَاٰبَائِیْ مَعَہُمْ
اس دنیا اور آخرت میں اور مجھے اور میرے بزرگوں کو ان کے ساتھ ملا دے ۔
ساتویں دعا
امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ اگر کچھ اور نہ پڑھو تو اس دعا کو صبح و شام پڑھنا ترک نہ کرو۔
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَصْبَحْتُ ٲَسْتَغْفِرُكَ
اے معبود میں نے آج صبح کی کہ تجھ سے مغفرت چاہتا ہوں
فِیْ ہٰذَا الصَّبَاحِ ہٰذَا الْیَوْمِ لِاَجْلِ رَحْمَتِكَ
آج کی اس صبح میں اور آج کے اس دن میں، ان کے لئے جن پر تیری رحمت ہے۔
وَٲَبْرَٲُ اِلَیْك مِنْ ٲَہْلِ لَعْنَتِكَ۔
اور بیزاری کرتا ہوں ان سے جن پر تیری لعنت ہے۔
اللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَصْبَحْتُ ٲَبْرَٲُ اِلَیْكَ
اے معبود میں نے صبح کی ہے تیرے سامنے بیزاری کرتا ہوں
فِیْ ہٰذَا الْیَوْمِ وَفِیْ ہٰذَا الصَّبَاحِ
آج کے دن اور آج کی صبح ان سے
مِمَّنْ نَحْنُ بَیْنَ ظَہْرَانِیْہِمْ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ
کہ جن کے درمیان ہم ہیں یعنی مشرک لوگ
وَمِمَّا كَانُوْا یَعْبُدُوْنَ
اور وہ بت جن کی وہ پرستش کرتے ہیں
اِنَّہُمْ كَانُوْا قَوْمَ سَوْءٍ فَاسِقِیْنَ۔
کیونکہ وہ برے اور بد کار لوگ ہیں
اللّٰھُمَّ اجْعَلْ مَا ٲَنْزَلْتَ مِنَ السَّمَاءِ اِلَی الْاَرْضِ
اے معبود تو نے جو کچھ آسمان سے زمین پر نازل کیا
فِیْ ہٰذَا الصَّبَاحِ وَفِیْ ہٰذَا الْیَوْمِ
آج کی صبح اور آج کے دن
بَرَكَۃً عَلٰی ٲَوْلِیَائِكَ وَعِقَابًا عَلٰی ٲَعْدَائِكَ۔
اسے اپنے دوستوں کے لئے برکت اور اپنے دشمنوں کے لئے سزا قرار دے
اللّٰھُمَّ وَالِ مَنْ مَنْ وَالَاكَ وَعَادِ مَنْ عَادَاكَ
اے معبود دوست رکھ اسے جو تجھ سے دوستی کرے دشمن رکھ اسے جو تجھ سے دشمنی کرے
اللّٰھُمَّ اخْتِمْ لِیْ بِالْاَمْنِ وَالْاِیْمَانِ
اے معبود میرے لئے امن ایمان کے ساتھ
كُلَّمَا طَلَعَتْ شَمْسٌ ٲَوْ غَرَبَتْ۔
ہر طلوع ہونے والے سورج کو غروب کر۔
اللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ
اے معبود مجھے اور میرے والدین کو بخش دے
وَارْحَمْہُمَا كَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْرًا۔
اور رحم فرما ان پر کہ انہوں نے مجھے بچپن میں پالا۔
اللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ
اے معبود بخش دے مومنوں کو اور مومنات کو
وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ الْاَحْیَاءِ مِنْہُمْ وَالْاَمْوَاتِ
مسلموں اور مسلمات کو جو ان میں سے زندہ اور مردہ ہیں
اللّٰہُمَّ اِنَّكَ تَعْلَمُ مُنْقَلَبَہُمْ وَمَثْوَاہُمْ
بے شک تو ان کی حرکت کرنے اور ٹھہر نے کی جگہ کو جانتا ہے
اللّٰھُمَّ احْفَظْ اِمَامَ الْمُسْلِمِیْنَ بِحِفْظِ الْاِیْمَانِ
اے معبود حفاظت کر مسلمانوں کے امامؑ کی سلامتئ ایمان کے ساتھ
وَانْصُرْہُ نَصْرًا عَزِیْزًا
اور اس کی مدد فرما زبردست قوت سے
وَافْتَحْ لَہٗ فَتْحًا یَسِیْرًا
اور اسے کامیابی دے آسانی کے ساتھ
وَاجْعَلْ لَہٗ وَلَنَا مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِیْرًا۔
اور اس کے اور ہمارے لئے اپنی طرف سے مدد کرنے والا قاہر بھیج
اللّٰھُمَّ الْعَن فُلَانًا وَفُلَانًا وَالْفِرَقَ الْمخْتَلِفَۃَ عَلٰی رَسُوْلِكَ
اے معبود لعنت کر فلاں اور فلاں پر اور ان گروہوں پر جنہوں نے اختلاف کیا تیرے رسولؐ سے
وَوُلَاۃِ الْاَمْرِ بَعْدَ رَسُوْلِكَ وَالْاَئِمَّۃِ مِنْ بَعْدِہٖ وَشِیْعَتِہِمْ
اور تیرے رسولؐ کے بعد والیانِ امر اماموںؑ سے اور ان کے شیعوں سے
وٲَسْٲَلُكَ الزِّیَادَۃَ مِنْ فَضْلِكَ
میں سوال کرتا ہوں تیرے فضل میں اضافے کا
وَالْاِقْرَارَ بِمَا جَاءَ بِہٖ مِنْ عِنْدِكَ
اور اس کے اقرار کا جو پیغمبرؐ تیری طرف سے لے آئے ہیں
وَالتَّسْلِیْمَ لِاَمْرِكَ وَالْمُحَافَظَۃَ عَلٰی مَا ٲَمَرْتَ بِہٖ
تیرے امر کے آگے جھکنے کا اور جو حکم تو نے دیا اس پر کاربند رہنے کا۔
لَا ٲَبْتَغِیْ بِہٖ بَدَلًا وَلَا ٲَشْتَرِیْ بِہٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا۔
میں اس کی بجائے کچھ اور نہیں چاہتا، نہ کم تر چیز کے بدلے اسے بیچتا ہوں۔
اللّٰھُمَّ اہْدِنِیْ فِیْمَنْ ہَدَیْتَ
اے معبود جن کو تو نے ہدایت دی مجھ کو ان میں رکھ
وَقِنِیْ شَرَّ مَا قَضَیْتَ
مجھے اپنی قضا کی سختی سے بچا
اِنَّكَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْكَ
کیونکہ تو فیصلے کرتا ہے تیرے لئے کوئی بھی فیصلہ نہیں کر سکتا
وَلَا یُذِلُّ مَنْ وَالَیْتَ
اور تجھ سے محبت کرنے والا ذلیل نہیں ہو سکتا
تَبَارَكْتَ وَتَعَالَیْتَ
تو بابر کت اور بلند تر ہے
سُبْحَانَكَ رَبَّ الْبَیْتِ
تو پاک ہے اے کعبہ کے مالک
تَقَبَّلْ مِنِّیْ دُعَائِیْ
میری دعا قبول فرما
وَمَا تَقَرَّبْتُ بِہٖ اِلَیْكَ مِنْ خَیْرٍ
جو نیکی لے کر تیرے قریب ہوا ہوں
فَضَاعِفْہُ لِیْ ٲَضْعَافًا كَثِیْرَۃً
اسے میرے حق میں بڑھا دے بہت زیادہ بڑھا دے
وَاٰتِنَا مِنْ لَدُنْكَ ٲَجْرًا عَظِیْمًا
اور اس پر اپنی طرف سے بڑا اجر عطا فرما
رَبِّ مَا ٲَحْسَنَ مَا ٲَبْلَیْتَنِیْ
یا رب وہ کیا ہی خوب ہے جس سے تو نے میری آزمائش کی
وَٲَعْظَمَ مَا ٲَعْطَیْتَنِیْ
کتنی بڑی عطا ہے جو تو نے کی
وَٲَطْوَلَ مَا عَافَیْتَنِیْ
کتنی ہی طویل سلامتی دی
وَٲَكْثَرَ مَا سَتَرْتَ عَلَیَّ
اور میری بہت پردہ پوشی کی ہے
فَلَكَ الْحَمْدُ یَا اِلٰہِیْ كَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَكًا
پس حمد تیرے لئے ہے اے اللہ بہت زیادہ پاکیزہ برکت والی
عَلَیْہِ مِلْیَٔ السَّمٰوَاتِ وَمِلْیَٔ الْاَرْضِ
جو برابر ہے آسمانوں کے اور برابر ہے زمین کے
وَمِلْیَٔ مَا شَاءَ رَبِّیْ وَرَضِیَ
برابر اس کے میرے رب جتنی چاہے اور پسند کرے
وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِوَجْہِ رَبِّیْ ذِالْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ۔
کہ جو تیری ذات کے لائق ہے میرے رب، اے دبدبے اور عزت کے مالک۔
آٹھویں دعا
امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جو شخص طلوع فجر کے وقت دس مرتبہ کہے:
لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَهٗ لَا شَرِیْكَ لَهٗ
نہیں کوئی معبود مگر اللہ ہے، وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں
لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ
حکومت اس کی اور حمد اسی کے لئے ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے
وَهُوَ حَیٌّ لَا یَمُوْتُ، بِیَدِهِ الْخَیْرُ
وہ ایسا زندہ ہے جسے موت نہیں، بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے
وَهُوَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
بعد میں محمدؐ وآل محمد پر دس مرتبہ درود بھیجے، پھر پینتیس مرتبہ سبحان ﷲ اور پیتیس مرتبہ لا الہ الا ﷲ اور پینتیس مرتبہ الحمد للّٰہ کہے تو اسے اس دن غافلوں کی فہرست میں نہیں لکھا جائے گا۔ اگر رات کو پڑھے تو اس رات اسے غافلوں کی فہرست میں نہیں لکھا جائے گا۔
نویں دعا
محمد بن فضیل سے روایت ہے کہ حضرت امام محمد تقیؑ کی خدمت میں تحریر ی طور پر عرض کیا کہ مجھے کوئی دعا تعلیم فرمائیں۔ تو آپؑ نے تحریر فرمایا کہ صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو۔
ﷲُ ﷲُ ﷲُ رَبِّیَ الرَّحْمٰنُ الرَّحیٰمُ لَا اُشْرِكُ بهٖ شَیْئًا
اللہ اللہ اللہ میرا رب جو رحم والا مہربان ہے، میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا ۔
پھر اپنی حاجات کے پورا ہونے کی دعا مانگو کیونکہ یہ کلمات ہر حاجت کے طلب کرنے کا ذریعہ ہیں۔
دسویں دعا
منقول ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے داؤد رقی سے فرمایا کہ ہر روز صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو کہ میرے والد گرامی کا فرمان ہے کہ خدا کے خزانوں میں سے ایک خزانہ یہ دعا ہے۔
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ فِیْ دِرْعِكَ الْحَصِیْنَةِ
اے معبود تو مجھے اپنے مضبوط قلعے میں داخل کر لے
الَّتِیْ تَجْعَلُ فِیْهَا مَنْ تُرِیْدُ
کہ جس میں جسے تو چاہے داخل کرتا ہے۔