امام جعفر صادقؑ سے نقل ہوا ہے کہ جو شخص چالیس روز تک ہر صبح اس دعائے عہد کو پڑھے تو وہ امام ﴿عج﴾ کے مددگاروں میں سے ہو گا۔ اور اگر وہ امامؑ کے ظہور سے پہلے فوت ہو جائے تو خداوند کریم اسے قبر سے اٹھائے گا تاکہ وہ امام کے ہمراہ ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ اس دعا کے ہر لفظ کے عوض اسے ایک ہزار نیکیاں عطا کرے گا اور اس کے ایک ہزار گناہ محو کر دے گا۔ وہ دعائے عہد یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ النُّوْرِ الْعَظِیْمِ
اے معبود اے عظیم نور کے پرودگار
وَرَبَّ الْكُرْسِیِّ الرَّفِیْعِ
اے بلند کرسی کے پرودگار
وَرَبَّ الْبَحْرِ الْمَسْجُوْرِ
اے موجیں مارتے سمندر کے پرودگار
وَمُنْزِلَ التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ وَالزَّبُوْرِ
اور اے توریت اور انجیل اور زبور کے نازل کرنے والے
وَرَبَّ الظِّلِّ وَالْحَرُوْرِ
اور اے سایہ اور دھوپ کے پرودگار
وَمُنْزِلَ الْقُرْاٰنِ الْعَظِیْمِ
اے قرآن عظیم کے نازل کرنے والے
وَرَبَّ الْمَلَائِكَۃِ الْمُقَرَّبِیْنَ وَالْاَنْبِیَاءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ۔
اے مقرب فرشتوں اور فرستادہ نبیوں اور رسولوں کے پروردگار
اَللّٰهُمَّ اِنِّيۤ اَسْاَلُكَ بِوَجْهِكَ الْكَرِيْمِ
اے معبود بے شک میں سوال کرتا ہوں تیری ذات کریم کے واسطے سے
وَبِنُوْرِ وَجْھِكَ الْمُنِیْرِ وَمُلْكِكَ الْقَدِیْمِ
تیری روشن ذات کے نور کے واسطے سے اور تیری قدیم بادشاہی کے واسطے سے
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ، ٲَسْٲَلُكَ بِاسْمِكَ
اے زندہ اے پائندہ تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے نام کے واسطے سے
الَّذِیْ ٲَشْرَقَتْ بِہِ السَّمٰوَاتُ وَالْاَرَضُوْنَ
جس سے چمک رہے ہیں سارے آسمان اور ساری زمینیں
وَبِاسْمِكَ الَّذِیْ یَصْلَحُ بِہِ الْاَوَّلُوْنَ وَالْاٰخِرُوْنَ
تیرے نام کے واسطے سے جس سے اولین وآخرین نے بھلائی پائی
یَا حَیًّا قَبْلَ كُلِّ حَیٍّ، وَیَا حَیًّا بَعْدَ كُلِّ حَیٍّ
اے زندہ ہر زندہ سے پہلے اور اے زندہ ہر زندہ کے بعد
وَیَا حَیًّا حِیْنَ لَا حَیَّ
اور اے زندہ جب کوئی زندہ نہ تھا
یَا مُحْیِیَ الْمَوْتٰی وَمُمِیْتَ الْاَحْیَاءِ
اے مردوں کو زندہ کرنے والے اے زندوں کو موت دینے والے
یَا حَیُّ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ۔
اے وہ زندہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں
اَللّٰھُمَّ بَلِّغْ مَوْلَانَا الْاِمَامَ الْہَادِیَ الْمَھْدِیَّ
اے معبود، پہنچا دے ہمارے مولا امام ہادی مہدیؑ کو
الْقَائِمَ بِٲَمْرِكَ صَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْہِ وَعَلٰی اٰبَائِہِ الطَّاھِرِیْنَ
جو تیرے حکم سے قائم ہیں، ان پر اور ان کے پاک بزرگان پر خدا کی رحمتیں ہوں
عَنْ جَمِیْعِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ
اور تمام مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کی طرف سے
فِیْ مَشَارِقِ الْاَرْضِ وَمَغَارِبِہَا
جو زمین کے مشرقوں اور مغربوں میں ہیں
سَھْلِہَا وَجَبَلِہَا وَبَرِّہَا وَبَحْرِہَا
میدانوں اور پہاڑوں اور خشکیوں اور سمندروں میں
وَعَنِّیْ وَعَنْ وَالِدَیَّ مِنَ الصَّلَوَاتِ
میری طرف سے میرے والدین کی طرف سے بہت درود پہنچا دے
زِنَۃَ عَرْشِ ﷲِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِہٖ
جو ہم وزن ہو عرش اور اس کے کلمات کی روشنائی کے
وَمَا ٲَحْصَاھُ عِلْمُہٗ وَٲَحَاطَ بِہٖ كِتَابُہٗ۔
اور جو چیزیں اس کے علم میں ہیں اور اس کی کتاب میں درج ہیں
اَللّٰھُمّ َ اِنِّیْ ٲُجَدِّدُ لَہٗ فِیْ صَبِیْحَۃِ یَوْمِیْ ہٰذَا
اے معبود میں تازہ کرتا ہوں ان کے لیے آج کے دن کی صبح کو
وَمَا عِشْتُ مِنْ ٲَیَّامِیْ
اور جب تک زندہ ہوں
عَھْدًا وَعَقْدًا وَبَیْعَۃً لَہٗ فِیْ عُنُقِیْ
باقی ہے یہ پیمان یہ بندھن اور ان کی بیعت جو میری گردن پر ہے
لَا ٲَحُوْلُ عَنْہ وَلَا ٲَزُوْلُ ٲَبَدًا
نہ اس سے مکروں گا نہ کبھی ترک کروں گا
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنْ ٲَنْصَارِھٖ
اے معبود مجھے قرار دے ان کے مددگاروں،
وَٲَعْوَانِہٖ وَالذَّابِّیْنَ عَنْہُ
ان کے ساتھیوں اور ان کا دفاع کرنے والوں میں،
وَالْمُسَارِعِیْنَ اِلَیْہِ فِیْ قَضَاءِ حَوَائِجِہٖ
مجھے حاجت برآری کیلئے ان کی طرف بڑھنے والوں ،
وَالْمُمْتَثِلِیْنَ لِاَوَامِرِھٖ، وَالْمُحَامِیْنَ عَنْہُ
ان کے احکام پر عمل کرنے والوں، ان کی طرف سے دعوت دینے والوں
وَالسَّابِقِیْنَ اِلٰی اِرَادَتِہٖ
ان کے ارادوں کو جلد پورے کرنے والوں
وَالْمُسْتَشْھَدِیْنَ بَیْنَ یَدَیْہِ۔
اور ان کے سامنے شہید ہونے والوں میں قرار دے۔
اَللّٰھُمَّ اِنْ حَالَ بَیْنِیْ وَبَیْنَہُ الْمَوْتُ
اے معبود اگر میرے اور میرے امامؑ کے درمیان موت حائل ہو جائے
الَّذِیْ جَعَلْتَہٗ عَلٰی عِبَادِكَ حَتْمًا مَقْضِیًّا
جو تو نے اپنے بندوں کے لیے آمادہ کر رکھی ہے
فَٲَخْرِجْنِیْ مِنْ قَبْرِیْ مُؤْتَزِرًا كَفَنِیْ
تو پھر مجھے قبر سے اس طرح نکالنا کہ کفن میرا لباس ہ
شَاھِرًا سَیْفِیْ، مُجَرِّدًا قَنَاتِیْ
و میری تلوار بے نیام ہو، میرا نیزہ بلند ہو
مُلَبِّیًا دَعْوَۃَ الدَّاعِیْ فِی الْحَاضِرِ وَالْبَادِیْ
داعئ حق کی دعوت پر لبیک کہوں شہر اور گاؤں میں
اَللّٰھُمَّ ٲَرِنِی الطَّلْعَۃَ الرَّشِیْدَۃَ، وَالْغُرَّۃَ الْحَمِیْدَۃَ
اے معبود مجھے حضرت کا رخ زیبا، آپ کی درخشاں پیشانی دکھا
وَاكْحُلْ نَاظِرِیْ بِنَظْرَۃٍ مِنِّیْ اِلَیْہِ
ان کے دیدار کو میری آنکھوں کا سرمہ بنا
وَعَجِّلْ فَرَجَہٗ، وَسَہِّلْ مَخْرَجَہٗ
ان کی کشائش میں جلدی فرما، ان کے ظہور کو آسان بنا
وَٲَوْسِعْ مَنْھَجَہٗ، وَاسْلُكْ بِیْ مَحَجَّتَہٗ
ان کا راستہ وسیع کر دے اور مجھ کو ان کی راہ پر چلا
وَٲَنْفِذْ ٲَمْرَھٗ، وَاشْدُدْ ٲَزْرَھٗ۔
ان کا حکم جاری فرما ان کی قوت کو بڑھا۔
وَاعْمُرِ اللّٰھُمَّ بِہٖ بِلَادَكَ، وَٲَحْیِ بِہٖ عِبَادَكَ
اور اے معبود ان کے ذریعے اپنے شہر آباد کر اور اپنے بندوں کو عزت کی زندگی دے
فَاِنَّكَ قُلْتَ وَقَوْلُكَ الْحَقُّ
کیونکہ تو نے فرمایا اور تیرا قول حق ہے کہ
ظَھَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ ٲَیْدِی النَّاسِ
ظاہر ہوا فساد خشکی اور سمندر میں یہ نتیجہ ہے لوگوں کے غلط اعمال و افعال کا
فَٲَظْھِرِ اللّٰھُمَّ لَنَا وَلِیَّكَ وَابْنَ بِنْتِ نَبِیِّكَ
پس اے معبود! ظہور کر ہمارے لیے اپنے ولیؑ اور اپنے نبیؐ کی دخترؑ کے فرزند کا
الْمُسَمّٰی بِاسْمِ رَسُوْلِكَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
جن کا نام تیرے رسول کے نام پر ہے
حَتّٰی لَا یَظْفَرَ بِشَیْءٍ مِنَ الْبَاطِلِ اِلَّا مَزَّقَہٗ
یہاں تک کہ وہ باطل کا نام و نشان مٹا ڈالیں
وَیُحِقَّ الْحَقَّ وَیُحَقِّقَہٗ۔
حق کو حق کہیں اور اسے قائم کریں
وَاجْعَلْہُ اللّٰھُمَّ مَفْزَعًا لِمَظْلُوْمِ عِبَادِكَ
اے معبود قرار دے ان کو اپنے مظلوم بندوں کیلئے جائے پناہ
وَنَاصِرًا لِمَنْ لَا یَجِدُ لَہٗ نَاصِرًا غَیْرَكَ
اور ان کے مددگار جن کا تیرے سوا کوئی مددگار نہیں
وَمُجَدِّدًا لِمَا عُطِّلَ مِنْ ٲَحْكَامِ كِتَابِكَ
بنا ان کو اپنی کتاب کے ان احکام کے زندہ کرنے والے جو بھلا دیئے گئے
وَمُشَیِّدًا لِمَا وَرَدَ مِنْ ٲَعْلَامِ دِیْنِكَ
ان کو اپنے دین کے خاص احکام کو راسخ کرنے والے بنا
وَسُنَنِ نَبِیِّكَ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
اور اپنے نبیؐ کے طریقوں کو، ان پر اور ان کی آلؑ پر خدا کی رحمت ہو
وَاجْعَلْہُ اللّٰھُمَّ مِمَّنْ حَصَّنْتَہٗ مِنْ بَٲْسِ الْمُعْتَدِیْنَ۔
اور اے معبود انہیں ان لوگوں میں رکھ جن کو تو نے ظالموں کے حملے سے بچایا
اَللّٰھُمَّ وَسُرَّ نَبِیَّكَ مُحَمَّدًا صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ بِرُؤْیَتِہٖ
اے معبود خوشنود کر اپنے نبی محمدؐ کو ان کے دیدار سے
وَمَنْ تَبِعَہٗ عَلٰی دَعْوَتِہٖ
اور جنہوں نے ان کی دعوت میں ان کا ساتھ دیا
وَارْحَمِ اسْتِكَانَتَنَا بَعْدَھٗ۔
اور ان کے بعد ہماری حالت زار پر رحم فرما
اللّٰھُمَّ اكْشِفْ ہٰذِھِ الْغُمَّۃَ عَنْ ہٰذِھِ الْأُمَّۃِ بِحُضُوْرِھٖ
اے معبود ان کے ظہور سے امت کی اس مشکل اور مصیبت کو دور کر دے
وَعَجِّلْ لَنَا ظُھُوْرَھٗ
اور ہمارے لیے جلد ان کا ظہور فرما
اِنَّھُمْ یَرَوْنَہٗ بَعِیْدًا وَنَرَاھُ قَرِیْبًا
کہ لوگ ان کو دور اور ہم انہیں نزدیک سمجھتے ہیں
بِرَحْمَتِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
پھر تین بار دائیں ران پر ہاتھ مارے اور ہر بار کہے:
الْعَجَلَ الْعَجَلَ یَامَوْلَایَ یَا صَاحِبَ الزَّمَانِ۔
جلد آئیے جلد آئیے اے میرے آقا اے زمانہ حاضر کے امامؑ