سید ابن طاؤس نے مہج الدعوات میں امیر المؤمنینؑ سے روایت کی ہے، کہ آپ نے فرمایا: رسولؐ اللہ نے مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی اور یہ حکم بھی دیا کہ میں تنگی و فراخی میں اس دعا کو پڑھتا رہوں اور اپنے جانشین کو اس کی تعلیم دوں اور تا دم آخر اسے ترک نہ کروں۔ پھر فرمایا کہ اے علیؑ ہر مرد مومن صبح و شام یہ دعا پڑھے کیونکہ یہ عرش الٰہی کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔ تب ابی بن کعب نے عرض کی کہ یا رسولؐ اللہ اس دعا کی فضیلت بیان فرمائیں۔ آنحضرتؐ نے اس کا اجر و ثواب اور بہت سے فضائل بیان فرمائے۔ پس جو شخص ان سے آگاہ ہونا چاہے وہ مہج الدعوات کی طرف رجوع کرے۔