گیارہویں دعا
یزید صبائغ سے روایت ہے کہ میں نے امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں عرض کیا کہ میرے لیے خدا سے دعا کریں، تب آپ نے ہمارے لئے یہ دعا فرمائی۔
اَللّٰهُمَّ ارْزُقْهُمْ صِدْقَ الْحَدِیْثِ
اے معبود تو ان لوگوں کو توفیق دے سچی بات کہنے،
وَأَدَاءَ الْاَمَانَةِ وَالْمُحَافَظَةَ عَلَی الصَّلَوَاتِ
امانت ادا کرنے اور نماز قائم رکھنے کی
اَللّٰهُمَّ اِنَّهُمْ أَحَقُّ خَلْقِكَ أَنْ تَفْعَلَهٗ بِهِمْ
اے معبود وہ تیری مخلوق میں سے اس کے زیادہ مستحق ہیں تو ایسا کرے
اَللّٰهُمَّ افْعَلْهُ بِهِمْ
اے معبود تو ان کے لیے ایسا ہی کر۔
بارہویں دعا
امیر المومنینؑ کی یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ مُنَّ عَلَیَّ بِالتَّوَكُّلِ عَلَیْكَ وَالتَّفوِیْضِ اِلَیْكَ
اے معبود مجھ پر یہ احسان فرما کہ تجھ پر بھروسہ رکھوں، اپنے معاملے کو تیرے حوالہ کر دوں
وَالرِّضَا بِقَدَرِكَ وَالتَّسْلِیْمِ لِاَمْرِكَ
تیری تقدیر پر راضی رہوں ا ور تیرے حکم کے آگے جھکوں
حَتّٰی لَا أُحِبَّ تَعْجِیْلَ مَا أَخَّرْتَ
وہ یوں کہ تیری تاخیر میں جلدی نہ چاہوں
وَلَا تَأْخِیْرَ مَا عَجَّلْتَ یَارَبَّ الْعَالَمِیْنَ
اور تیری جلدی میں تاخیر نہ چاہوں اے جہانوں کے رب۔
تیرہویں دعا
روایت ہوئی ہے کہ جبرائیل امین آئے، حضرت رسالت مآبؐ کی خدمت میں عرض کیا آپ کا پروردگار فرما رہا ہے کہ اگر آپ شب و روز میں میری عبادت کا حق ادا کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ہاتھ میرے حضور پھیلا کر یہ کہا کریں۔
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا خَالِدًا مَعَ خُلُوْدِكَ
اے معبود تیرے لیے حمد ہے ہمیشہ تیری ہمیشگی کے ساتھ
وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا مُنْتَهٰی لَهٗ دُوْنَ عِلْمِكَ
تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد کہ جس کی انتہا نہیں سوائے تیرے علم کے
وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا أَمَدَ لَهٗ دُوْنَ مَشِیْئَتِكَ
تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد کہ جس کے لیے مدت نہیں سوائے تیری مرضی کے
وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا جَزَاءَ لِقَائِلِهِ اِلَّا رِضَاكَ
اور تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد کہ حمد کرنے والے کی جزا نہیں سوائے تیری خشنودی کے
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كُلُّهٗ، وَلَكَ الْمَنُّ كُلُّهٗ
اے معبود تیرے لیے حمد ہے کل کی کل ، تیرے لیے ہے احسان تمام تر
وَلَكَ الْفَخْرُ كُلُّهٗ، وَلَكَ الْبَہَاءُ كُلُّهٗ
تیرے لیے ہے فخر تمام تر، تیرے لیے ہے زیبائی تمام تر
وَلَكَ النُّوْرُ كُلُّهٗ، وَلَكَ الْعِزَّةُ كُلُّهَا
تیرے لیے ہے نور تمام تر، تیرے لیے ہے عزت تمام تر
وَلَكَ الْجَبَرُوْتُ كُلُّہَا، وَلَكَ الْعَظَمَةُ كُلُّہَا
تیرے لیے ہے بلندی تمام تر، تیرے لیے ہے بڑائی تمام تر
وَلَكَ الدُّنْیَا كُلُّہَا، وَلَكَ الْاٰخِرَةُ كُلُّہَا
تیرے لیے ہے دنیا تمام تر، تیرے لیے ہے آخرت تمام تر
وَلَكَ اللَّیْلُ وَالنَّہَارُ كُلُّهٗ، وَلَكَ الْخَلْقُ كُلُّهٗ، وَبِیَدِكَ الْخَیْرُ كُلُّهٗ
تیرے لیے ہے رات اور دن تمام تر، تیرے لیے ہے مخلوق تمام تر، تیرے ہاتھ ہے بھلائی تمام تر
وَاِلَیْكَ یَرْجِعُ الْاَمْرُ كُلُّهٗ عَلَانِیَتُهٗ وَسِرُّهٗ
اور تیری طرف لوٹتے ہیں تمام معاملے وہ ظاہر ہوں یا باطنی
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا أَبَدًا
اے معبود تیرے لیے حمد ہے ہمیشہ کی حمد
أَنْتَ حَسَنُ الْبَلَاءِ، جَلِیْلُ الثَّنَاءِ
کہ توبہتر طریقے سے آزماتا ہے، بہترین تعریف والا ہے
سَابِغُ النَّعْمَاءِ، عَدْلُ الْقَضَاءِ
تیری نعمت وسیع ہے، تیرا فیصلہ عدل ہے
جَزِیْلُ الْعَطَاء، حَسَنُ الْاٰلَاءِ
تیری عطا عظیم ہے، تیری نعمتیں عمدہ ہیں
اِلٰهٌَ فِی الْاَرْضِ وَاِلٰهٌَ فِی السَّمَاءِ
تو زمین میں معبود ہے اور آسمان میں معبود ہے۔
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ فِی السَّبْعِ الشِّدَادِ
اے معبود تیرے لیے حمد ہے ساتوں آسمانوں میں
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی الْاَرْضِ الْمِہَادِ
اور تیرے لیے حمد ہے بچھی ہوی زمین میں
وَلَكَ الْحَمْدُ طَاقَةَ الْعِبَادِ
تیرے لیے حمد ہے بندوں کی طاقت کے مطابق
وَلَكَ الْحَمْدُ سَعَةَ الْبِلَادِ
اور شہروں کی وسعت کے مطابق
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی الْجِبَالِ الْاَوْتَادِ
اور تیرے لیے حمد ہے گڑے ہوے پہاڑوں میں
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی اللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی
اور تیرے لیے حمد ہے رات میں جب وہ چھا جائے
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی النَّہَارِ اِذَا تَجَلّٰی
اور تیرے لیے حمد ہے دن میں جب وہ روشن ہو جائ
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی الْاٰخِرَةِ وَالْاُوْلٰی
ے تیرے لیے حمد ہے آخرت اور دنیا میں
وَلَكَ الْحَمْدُ فِی الْمَثَانِیْ وَالْقُرْاٰنِ الْعَظِیْمِ
تیرے لیے حمد ہے سورۂ حمد اور عظمت والے قرآن میں
وَسُبْحَانَ ﷲ وَبِحَمْدِهٖ
اور پاک تر ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ
وَالْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتُهٗ یَوْمَ الْقِیَامَةِ
قیامت کے روز ساری زمین پر اس کا قبضہ ہو گا
وَالسَّمٰوَاتُ مَطْوِیَّاتٌ بِیَمِیْنِهٖ
اور اس کے دست قدرت سے آسمان لپیٹ دئیے جائیں گے
سُبْحَانَهُ وَتَعَالٰی عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
وہ پاک اور بلند ہے مشرکوں کی باتوں سے
سُبْحَانَ ﷲِ وَبِحَمْدِهٖ
پاک تر ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ
كُلُّ شَیْءٍ ہَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗ
ہر چیز تباہ ہو جائے گی سوائے اس کی ذات کے
سُبْحَانَكَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ وَتَبَارَكْتَ وَتَقَدَّسْتَ
تو پاک ہے ہمارے رب، تو بلند ہے، بابرکت ہے اور پاکیزہ ہے
خَلَقْتَ كُلَّ شَیْءٍ بِقُدْرَتِكَ
تو نے ہر چیز کو اپنی قدرت سے پیدا کیا
وَقَهَرْتَ كُلَّ شَیْءٍ بِعِزَّتِكَ
تو اپنی بلندی کے ساتھ ہر چیز پر غالب ہوا
وَعَلَوْتَ فَوْقَ كُلِّ شَیْءٍ بِارْتِفَاعِكَ
تو اپنی اونچائی کے ساتھ ہر چیز سے بلند تر ہو گیا
وَغَلَبْتَ كُلَّ شَیْءٍ بِقُوَّتِكَ
تو اپنی قوت کے ساتھ ہر چیز پر حاوی ہوا
وَابْتَدَعْتَ كُلَّ شَیْءٍ بِحِكْمَتِك وَعِلْمِكَ
تو نے ہر چیز کو اپنی حکمت و علم کے ساتھ ایجاد و موجود کیا
وَبَعَثْتَ الرُّسُلَ بِكُتُبِكَ
تو نے رسولوں کو کتابیں دے کر بھیجا
وَهَدَیْتَ الصَّالِحِیْنَ بِاِذْنِكَ
اور اپنے حکم کے ساتھ نیک دل افراد کو ہدایت دی
وَأَیَّدْتَ الْمُؤْمِنِیْنَ بِنَصْرِكَ
اور اپنی نصرت کے ساتھ مومنوں کی تائید کی
وَقَهَرْتَ الْخَلْقَ بِسُلْطَانِكَ
اور اپنی حکومت سے مخلوق پر غالب ہوا
لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ
نہیں معبود سوائے تیرے، تو یکتا ہے تیرا کوئی ثانی نہیں
لَا نَعْبُدُ غَیْرَكَ، وَلَا نَسْأَلُ اِلَّا اِیَّاكَ، وَلَا نَرْغَبُ اِلَّا اِلَیْكَ
ہم تیرے غیر کی عبادت نہیں کرتے، ہم تیرے علاوہ کسی سے نہیں مانگتے اور تیرے علاوہ کسی کی طرف نہیں جھکتے
أَنْتَ مَوْضِعُ شَكْوَانَا وَمُنْتَهٰی رَغْبَتِنَا وَاِلٰهَُنَا وَمَلِیْكُنَا
تو ہی ہماری شکایتیں سننے والا، ہماری رغبت کا آخری مقام، ہمارا معبود اور ہمارا مالک ہے۔
چودہویں دعا
روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امیر المومنینؑ سے اپنی دعاؤں کے دیر سے قبول ہونے کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا تم ”دعائے سریع الاجابۃ“ جلد قبول ہونے والی دعا کیوں نہیں پڑھتے؟ اس نے پوچھا کہ وہ کون سی دعاہے آپؑ نے فرمایا وہ دعا یہ ہے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ بِاسْمِكَ الْعَظِیْمِ الْاَعْظَمِ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے عظیم سے عظیم تر نام کے ساتھ
الْاَجَلِّ الْاَكْرَمِ الَْمخْزُوْنِ الْمَكْنُوْنِ
کہ جو دبدبہ وعزت والا، خزانوں میں چھپا ہوا،
النُّوْرِ الْحَقِّ الْبُرْہَانِ الْمُبِیْنِ
حق کا نور اور کھلی ہوئی محکم دلیل ہے
الَّذِیْ هُوَ نُوْرٌ مَعَ نُوْرٍ، وَنُوْرٌ مِنْ نُوْرٍ، وَنُوْرٌ فِیْ نُوْرٍ
تیرا وہ نام جو نور کے ساتھ، نور میں سے نور، نور میں نور،
وَنُوْر عَلٰی كُلِّ نُوْرٍ، وَنُوْرٌ فَوْقَ كُلِّ نُوْرٍ
ہر نور پر دوسرا نور، ہر نور کے اوپر ایک اور نور ہے
وَنُوْرٌ تُضِیْءُ بِہٖ كُلَّ ظُلْمَةٍ، وَیُكْسَرُ بِہٖ كُلُّ شِدَّةٍ
وہ نورکے جس سے ہر تاریکی روشن ہو جاتی ہے وہ نام ہر سختی کو توڑتا ہے
وَكُلُّ شَیْطَانٍ مَرِیْدٍ وَكُلُّ جَبَّارٍ عَنِیْد
ہر سرکش انسان کو دباتا ہے، ہر سخت گیر کو نرم بناتا ہے
لَا تَقِرُّ بِہٖ أَرْضٌ وَلَا تَقُوْمُ بِہٖ سَمَاءٌ
اس نام کو زمین سہار نہیں سکتی اور آسمان اسے اٹھا نہیں سکتا
وَیَأْمَنُ بِہٖ كُلُّ خَائِفٍ
اس کے ذریعے ہر خائف امن پاتا ہے
وَیَبْطُلُ بِهٖ سِحْرُ كُلِّ سَاحِرٍ وَبَغْیُ كُلِّ بَاغٍ وَحَسَدُ كُل حَاسِدٍ
ہر جادوگر کا جادو ٹوٹتا ہے، سرکش کی سرکشی ختم ہوتی ہے، حاسد کا حسد مٹ جاتا ہے
وَیَتَصَدَّعُ لِعَظَمَتِهِ الْبَرُّ وَالْبَحْرُ
اس نام کی عظمت سے میدان وسمندر کانپتے ہیں
وَیَسْتَقِلُّ بِہِ الْفُلْكُ حِیْنَ یَتَكَلَّمُ بِہِ الْمَلَكُ
اس کے ذریعے کشتیاں ٹھہر جاتی ہیں جب فرشتہ اسے زبان پر لاتاہے
فَلَا یَكُوْنُ لِلْمَوجِ عَلَیْهِ سَبِیْلٌ
پھر لہریں اس کشتی پر کچھ اثر نہیں کر پاتیں
وَهُوَ اسْمُكَ الْاَعْظَم الْاَعْظَمُ الْاَجَلُّ الْاَجَلُّ النُّوْرُ الْاَكْبَرُ
اور وہ ہے تیرا عظیم سے عظیم تر نام کہ جو روشن سے روشن تر، سب سے بڑا نور ہے
الَّذِیْ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَكَ وَاسْتَوَیْتَ بِہٖ عَلٰی عَرْشِكَ
وہی جس سے تو نے اپنی ذات کو موسوم کیا اور اسی کے ذریعے تو نے اپنے عرش کو سنوارا ہے
وَأَتَوَجَّهُ اِلَیْكَ بِمُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهٖ
میں محمدؐ اور ان کے اہل بیتؑ کے ذریعے تیری طرف آیا ہوں
وأَسْأَلُكَ بِكَ وَبِهِمْ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
اور سوال کرتا ہوں تیرے اور ان کے واسطے سے کہ تو رحمت نازل فرما محمدؐ وآل محمد پر
وَأَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا
اور یہ کہ میرا یہ اور یہ کام بنا دے۔
كَذَا وَكَذَا کی بجائے اپنی حاجات بیان کرے۔
پندرھویں دعا
عمر بن ابی مقدام سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا حضرت امام جعفر صادقؑ نے یہ دعا مجھے لکھوائی کہ جو دنیا اور آخرت کیلئے جامع دعا ہے۔ دعا اس طرح ہے کہ پہلے خدائے تعالیٰ کی حمد و ثنا کی جائے اور پھر اسے پڑھا جائے۔
اَللّٰهُمَّ أَنْتَ ﷲ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْت الْحَلِیْمُ الْكَرِیْمِ
اے معبود تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کہ جو بردبار و سخی ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو غالب و حکمت والا ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْت الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کہ جو تنہا سب پر چھایا ہوا ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْمَلِكُ الْجَبَّارُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کہ جو قابو یافتہ بادشاہ ہے
وَأَنْتَ ﷲ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْت الرَّحِیْمُ الْغَفَّارُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر جو بخشنے والا مہربان ہے۔
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الشَّدِیْدُ الْمِحَالُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر جو سخت تر بدلہ لینے والا ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْكَبِیْرُ الْمُتَعَالِ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو بڑائی والا بلند ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر جو سننے، دیکھنے والا ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْمَنِیْعُ الْقَدِیْرُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو قدرت والا اور روکنے والا ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْغَفُوْرُ الشَّكُوْرُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو معاف کرنے والا قدردان ہے
وَأَنْت اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْحَمِیْدُ الْمَجِیْدُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو خوبیوں والا، شان والا ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو بے نیاز و تعریف والا ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو پردہ ڈالنے اور محبت کرنے والا ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْحَنَّانُ الْمَنَّانُ
تو ہی وہ اللہ ہےکہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو احسان کرنے والا مہربان ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْحَلِیْمُ الدَّیَّانُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو جزا دینے والا بردبارہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْجَوَادُ الْمَاجِدُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو بڑا سخی و بزرگ ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْوَاحِدُ الْاَحَدُ
تو ہی وہ اللہ ہے ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو یگانہ و یکتاہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْغَائِبُ الشَّاهِدُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو نہاں و عیاں ہے
وَأَنْتَ اللّٰهُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الظَّاهِرُ الْبَاطِنُ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو پو شیدہ و آشکار ہے
وَأَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو ہر چیز کا علم رکھتا ہے
تَمَّ نُوْرُكَ فَهَدَیْتَ، وَبَسَطْتَ یَدَكَ فَأَعْطَیْتَ
تیرا نور کامل ہے کہ تو نے ہدایت دی، تیرا ہاتھ کھلا ہے کہ عطا فرماتا ہے
رَبَّنَا وَجْهُكَ أَكْرَمُ الْوُجُوْہِ، وَجِهَتُكَ خَیْرُ الْجِہَاتِ
اے ہمارے رب تیری ذات سب سے زیادہ عزت والی ہے، تیری سمت سب سمتوں سے بہتر ہے
وَعَطِیَّتُكَ أَفْضَلُ الْعَطَایَا، وَأَهْنَاهَا
تیری عطا سب عطاؤں سے افضل اور خوشگوار ہے
تُطَاعُ رَبَّنَا فَتَشْكُرُ
اے ہمارے رب تو اطاعت پر قدر دانی کرتا ہے
وَتُعْصٰی رَبَّنَا فَتَغْفِرُ لِمَنْ شِئْتَ
اے ہمارے رب تو نافرمانی پر جسے چاہے بخش دیتاہے
تُجِیْبُ الْمُضْطَرِّیْنَ وَتَكْشِفُ السُّوْءَ
تو بے کسوں کی دعائیں سنتا ہے، تکلیفیں دور کرتا ہے
وَتَقْبَلُ التَّوْبَةَ وَتَعْفُوْ عَنِ الذُّنُوْبِ
توبہ قبول فرماتاہے، گناہوں کی معافی دیتا ہے
لَا تُجَازٰی أَیَادِیْكَ وَلَا تُحْصٰی نِعَمُكَ
تیری نعمتوں کا بدلہ نہیں دیا جا سکتا، تیری نعمتوں کا شمار نہیں ہو سکتا
وَلَا یَبْلُغُ مِدْحَتَكَ قَوْلُ قَائِلٍ
اور کسی بولنے والے کی گفتگو تیری تعریف نہیں کر سکتی
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
اے معبود رحمت فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
وَعَجِّلْ فَرَجَهُمْ وَرَوْحَهُمْ وَرَاحَتَهُمْ وَسُرُوْرَهُمْ
ان کو جلد کشادگی دے، ان کو جلد خوشی واطمینان اور مسرت عطا فرما
وَأَذِقْنِیْ طَعْمَ فَرَجِهِمْ
اور مجھے ان کی کشائش کا زمانہ دکھا
وَأَهْلِكْ أَعْدَائَهُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ
اور ان کے دشمنوں کو تباہ کر دے جو جنوں اور انسانوں میں ہیں
وَاٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
ہمیں دنیا میں بہتری اور آخرت میں فلاح عطا فرما، ہمیں جہنم کی سختی سے امان دے
وَاجْعَلْنَا مِنَ الَّذِیْنَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اور ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جن کو نہ خوف آتا ہے نہ انہیں غم ستاتا ہے
وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَعَلٰی رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ
مجھے ان لوگوں میں رکھ جنہوں نے صبر کیا اور اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے رہے۔
وَثَبِّتْنِیْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَفِی الْاَخِرَةِ
مجھے اچھی باتوں پر قائم رکھ دنیاوی زندگی اور آخرت کی زندگی میں
وَبَارِكْ لِیْ فِی الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ
میرے لیے زندگی اور موت کو بابرکت بنا
وَالْمَوْقِفِ وَالنُّشُوْرِ وَالْحِسَابِ وَالْمِیْزَانِ وَأَهْوَالِ یَوْمِ الْقِیَامَةِ
نیز پیشی کی جگہ، دوبارہ اٹھنے ،حساب دینے، اعمال کے تُلنے اور قیامت کے خطرات میں بہتری عطا کرنا
وَسَلِّمْنِیْ عَلَی الصِّرَاطِ وَأَجِزْنِیْ عَلَیْهِ
مجھے پل صراط پر قائم رکھنا اور اس سے پار کر دینا
وَارْزُقْنِیْ عِلْمًا نَافِعًا وَیَقِیْنًا صَادِقًا
نیز مجھ کو نفع بخش علم اور پکّا اور سچا یقین،
وَتُقًی وَبِرًّا وَوَرَعًا وَخَوْفًا مِنْكَ
پرہیزگاری، نیکی، قناعت اور اپنا خوف عطا کر
وَفَرَقًا یُبَلِّغُنِیْ مِنْكَ زُلْفٰی وَلَا یُبَاعِدُنِیْ عَنْكَ
مجھے ایسی تڑپ دے جو مجھے تیرے قریب کرے اور تجھ سے دورنہ ہٹائے۔
وَأَحْبِبْنِیْ وَلَا تُبْغِضْنِیْ، وَتَوَلَّنِیْ وَلَا تَخْذُلْنِیْ
مجھے دوست رکھ اور مجھ سے ناراض نہ ہ،و میری سرپرستی کر اور تنہا نہ چھوڑ
وَأَعْطِنِیْ مِنْ جَمِیْعِ خَیْرِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ
مجھے دنیا اور آخرت کی بھلائیوں میں سے ہر بھلائی سے نواز
مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ
کہ جسے میں جانتا ہوں اور جسے نہیں جانتا
وَأَجِرْنِیْ مِنَ السُّوْءِ كُلِّهٖ بِحَذَافِیْرِهٖ
اور مجھے ہر طرح کی برائیوں سے پوری طرح بچائے رکھ
مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ
کہ جنہیں میں جانتا ہوں اور جن کو نہیں جانتا۔
سولہویں دعا
معاویہ بن عمار سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں عرض کیا کہ آیا آپ مجھے تعلیم دعا کے ساتھ مخصوص نہیں فرمائیں گے؟ حضرتؑ نے فرمایا کیوں نہیں، تم یہ دعا پڑھا کرو۔
یَا وَاحِدُ یَا مَاجِدُ یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ
اے یگانہ، اے بزرگوار، اے یکتا، اے بے نیاز
یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَكُنْ لَهٗ كُفُوًا أَحَدٌ
اے وہ جس نے نہ جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر ہے
یَا عَزِیْزُ یَا كَرِیْمُ یَا حَنَّانُ، یَا سَامِعَ الدَّعَوَاتِ
اے باعزت، اے سخی، اے مہربان، اے دعاؤں کے سننے والے
یَا أَجْوَدَ مَنْ سُئِلَ وَیَا خَیْرَ مَنْ أَعْطٰی
اے سب سے سخی جن سے سوال ہوتا ہے، اے عطا کرنے والوں میں بہتر
یَا اَللّٰهُ یَا ﷲُ یَا ﷲُ، قُلْتَ وَلَقَدْ نَادَیْنَا نُوْحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِیْبُوْنَ
یا اللہ یا اللہ یا اللہ، تو نے فرمایا ہے کہ نوحؑ نے ہمیں پکارا تو ہم کیا ہی اچھے قبول کرنے والے ہیں۔
پھر آپؑ نے فرمایا کہ رسولَ خدا یہ بھی کہا کرتے تھے:
نَعَمْ لَنِعْمَ الْمُجِیْبُ أَنْتَ
ہاں ضرور تو اچھا کرنے والا ہے
وَنِعْمَ الْمَدْعُوُّ وَنِعْمَ الْمَسْؤُوْلُ
تو اچھا پکارا جانے والا ہے اور اچھا سوال کیے جانے والا ہے
أَسْأَلُكَ بِنُوْرِ وَجْهِكَ وأَسْأَلُكَ بِعِزَّتِكَ وَقُدْرَتِكَ وَجَبَرُوْتِكَ
تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے نور ذات کے واسطے سے، سوال کرتا ہوں تیری عزت، تیری قدرت اور اقتدار کے واسطے سے
وَأَسْأَلُكَ بِمَلَكُوْتِكَ وَدِرْعِكَ الْحَصِیْنَةِ وَبِجَمْعِكَ وَأَرْكَانِكَ كُلِّہَا
سوال کرتا ہوں تیری بادشاہی، تیری محکم زرہ، تیری تمام چیزوں اور تیرے پیدا کردہ عناصر کے واسطے سے
وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَبِحَقِّ الْاَوْصِیَاءِ بَعْدَ مُحَمَّدٍ
اور حضرت محمدؐ اور انکے اوصیاؑ کے حق کے واسطے سے
أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَل بِیْ كَذَا وَكَذَا
یہ کہ تو درود بھیج محمدؐ و آلؑ محمد پر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما
كَذَا وَكَذَا کی بجائے اپنی حاجات گنوائے۔
سترہویں دعا
روایت ہوئی ہے کہ کوفہ کا ایک شخص جس کا نام ابو جعفر تھا وہ حضرت امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ مجھے کوئی دعا بتائیں جو میں پڑھا کروں، تو آپؑ نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو۔
یَا مَنْ أَرْجُوْہُ لِكُلِّ خَیْرٍ
اے وہ جس سے ہر بھلائی کا امیدوار ہوں
وَیَا مَنْ اٰمَنُ سَخَطَهُ عِنْدَ كُلِّ عَثْرَةٍ
اے وہ کہ ہر تنگی میں جس کی ناراضگی سے محفوظ ہوں
وَیَا مَنْ یُعْطِیْ بِالْقَلِیْلِ الْكَثِیْرَ
اے وہ جو کم عمل پر زیادہ اجر دیتا ہے
یَا مَنْ أَعْطٰی مَنْ سَأَلَهٗ تَحَنُّنًا مِنْهُ وَرَحْمَةً
اے وہ کہ جو سوال کرے اسے مہربانی و رحم کے ساتھ عطا کرتا ہے
یَا مَنْ أَعْطٰی مَنْ لَمْ یَسْأَلْهُ وَلَمْ یَعْرِفْهُ
اے وہ جو اسے بھی دیتا ہے جو نہ اس سے مانگتا ہے نہ اسے پہچانتا ہے
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
تو درود بھیج محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
وَأَعْطِنِیْ بِمَسْأَلتِیْ مِنْ جَمِیْعِ خَیْرِ الدُّنْیَا وَجَمِیْعِ خَیْرِ الْاَخِرَةِ
اور میری ہر وہ حاجت پوری کر جو دنیا و آخرت کی بہتری کے لئے مجھے درپیش ہیں
فَاِنَّهٗ غَیْرُ مَنْقُوْصٍ مَا أَعْطَیْتَنِیْ
کیونکہ جو کچھ تو عطا کرتا ہے وہ کم نہیں ہوتا
وَزِدْنِیْ مِنْ سَعَةِ فَضْلِكَ یَا كَرِیْمُ
اور مجھے اپنے وسیع فضل میں سے عطا فرما اے سخی۔
اٹھارہویں دعا
روایت ہے کہ یہ دعا حضرت امام محمد باقرؑ نے اپنے بھائی عبد اللہ بن علی کو تعلیم فرمائی تھی۔
اَللّٰهُمَّ ارْفَعْ ظَنِّیْ صَاعِدًا
اے معبود میرے گمان کو بلند کر دے
وَلَا تُطْمِعْ فِیَّ عَدُوًّا وَلَا حَاسِدًا
اور دشمن اور حاسد کو میرے متعلق ارادہ نہ کرنے دے
وَاحْفَظْنِیْ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَیَقْظَانًا وَرَاقِدًا
اور میری حفاظت فرما جب کھڑا ہوں، بیٹھا ہوں، بیدار اور سویا ہوا ہوں
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاهْدِنِیْ سَبِیْلَكَ الْاَقْوَمَ
اے معبود مجھے بخش دے، مجھ پر رحم کر، اور مجھے اپنے سیدھے راستے پر لگا دے
وَقِنِیْ حَرَّ جَهَنَّمَ وَاحْطُطْ عَنِّی الْمَغْرَمَ وَالْمَأْثَمَ
مجھے آتش جہنم سے بچا اور مجھ پر قرض اور گناہوں کا بوجھ اتار دے
وَاجْعَلْنِیْ مِنْ خِیَارِ الْعَالَمِ
اور مجھے دنیا کے اچھے لوگوں میں قرار دے۔
انیسویں دعا
روایت میں ہے کہ یہ عاجزی و انکساری والی دعا ہے :
اَللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَمَا بَیْنَهُنَّ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ
اے معبود، اے ساتوں آسمانوں اور اس کے درمیان کی چیز کے رب، اے عظمت والے عرش کے رب
وَرَبَّ جَبْرَائِیْلَ وَمِیْكَائِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ
اے جبرائیل، میکائیل اور اسرافیل کے رب
وَرَبَّ الْقُرْاٰنِ الْعَظِیْمِ وَرَبَّ مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اے بڑی شان والے قرآن کے رب، اے نبیوں کے خاتم محمدؐ مصطفٰے کے رب
اِنِّیْ أَسْأَلُكَ بِالَّذِیْ تَقُوْمُ بِہِ السَّمَاءُ وَبِہٖ تَقُوْمُ الْاَرْضُ
میں اس کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس سے آسمان قائم اور زمین ٹھہری ہوئی ہے
وَبِہٖ تُفَرِّقُ بَیْنَ الْجَمْع وَبِہٖ تَجْمَعُ بَیْنَ الْمُتَفَرِّقِ وَبِہٖ تَرْزُقُ الْاَحْیَاءَ
جس کے ذریعےتو لشکروں کو منتشر کرتا ہے اور بچھڑے ہوؤں کو ملاتا ہے، جس کے ذریعے زندہ کو تو روزی دیتا ہے
وَبِہٖ أَحْصَیْتَ عَدَدَ الرِّمَالِ وَوَزْنَ الْجِبَالِ وَكَیْلَ الْبُحُوْر
جس کے ذریعے تو ریت کے ذرات، پہاڑ کے وزن اور سمندر کے پانی کا حساب کرتا ہے۔
پھر محمدؐ و آلؑ محمد پر درود بھیجے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا مانگے اور اپنی حاجات پر اصرار طلب کرے۔
بیسویں دعا
ثقۂ جلیل ابن ابی یعفور سے روایت ہے کہ امام جعفر صادقؑ یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔
اَللّٰهُمَّ امْلَاْ قَلْبِیْ حُبًّا لَكَ وَخَشْیَةً مِنْكَ وَتَصْدِیْقًا
اے معبود میرے دل کو ایسا کر دے کہ اس میں تیری محبت ہون میرا دل تجھ سے ڈرےن تیری تصدیق کرے
وَاِیْمَانًا بِكَ وَفَرَقًا مِنْكَ وَشَوْقًا اِلَیْكَ یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ
اور تجھ پر ایمان رکھے، یہ تجھ سے سہما رہے اور تیری چاہت کرے، اے دبدبے اور بزرگی کے مالک
اَللّٰهُمَّ حَبِّبْ اِلَیَّ لِقَائَكَ
اے معبود مجھے ایسا بناکہ تیری ملاقات کی تمنا کروں
وَاجْعَلْ لِیْ فِیْ لِقَائِكَ خَیْرَ الرَّحْمَةِ وَالْبَرَكَةِ
اور تیری ملاقات میں میرے لئے بہترین رحمت و برکت ہو
وَأَلْحِقْنِیْ بِالصَّالِحِیْنَ وَلَا تُؤَخِّرْنِیْ مَعَ الْاَشْرَارِ
کہ تو مجھے نیکو کاروں میں شامل کرے، مجھے بد کاروں میں نہ رہنے دے
وَأَلْحِقْنِیْ بِصَالِحِ مَن مَضٰی
بلکہ مجھے گزرے ہوئے نیکو کاروں میں شامل کرے
وَاجْعَلْنِیْ مَعَ صَالِحِ مَنْ بَقِیَ
موجودہ نیکو کاروں کے ساتھ مجھے قرار دے
وَخُذْ بِیْ سَبِیْلَ الصَّالِحِیْنَ
مجھے نیک لوگوں کے راستے پر لگا دے
وَأَعِنِّیْ عَلٰی نَفْسِیْ بِمَا تُعِیْنُ بِہِ الصَّالِحِیْنَ عَلٰی أَنْفُسِهِمْ
میری مدد اس طرح کر جس طرح تو نیکوکاروں کی مدد کرتا رہتا ہے
وَلَا تَرُدَّنِیْ فِیْ سُوْءٍ اسْتَنْقَذْتَنِیْ مِنْهُ یَارَبَّ الْعَالَمِیْنَ
مجھے برائی کی طرف نہ پلٹا کہ جس سے تو نے مجھے نکالا ہے، اے جہانوں کے پر ور دگار
أَسْأَلُكَ اِیْمَانًا لَا أَجَلَ لَهٗ دُوْنَ لِقَائِك
میں تجھ سے ایمان مانگتا ہوں جو تیرے پاس آنے تک قائم رہے
تُحْیِیْنِیْ وَتُمِیْتُنِیْ عَلَیْهِ وَتَبْعَثُنِیْ عَلَیْهِ اِذَا بَعَثْتَنِیْ
تو مجھے اسی پر زندہ رکھ اور اسی پر موت دے۔ جب تو مجھے قبر سے اٹھائے تو اسی ایمان پر اٹھوں
وَأَبْرِءْ قَلْبِیْ مِنَ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَةِ وَالشَّكِّ فِیْ دِیْنِكَ
میرے دل کو نمائش، خود پسندی اور دین میں شک لانے سے بچائے رکھ
اَللّٰهُمَّ أَعْطِنِیْ نَصْرًا فِیْ دِیْنِكَ، وَقُوَّةً فِیْ عِبَادَتِكَ
اے معبود، مجھے دین میں کامیابی دے، عبادت کرنے کی قوت عطا فرما
وَفَهْمًا فِیْ خَلْقِكَ، وَكِفْلَیْنِ مِنْ رَحْمَتِكَ
تخلیق میں غور کرنے کی توفیق دے، اپنی رحمت کے دو حصے نصیب کر
وَبَیِّضْ وَجْهِیْ بِنُوْرِكَ، وَاجْعَل رَغْبَتِیْ فِیْمَا عِنْدَكَ
اور میرے چہرے کو اپنے نور سے چمکا دے، مجھے اس چیز کا شوق دے جو تیرے ہاں ہے
وَتَوَفَّنِیْ فِیْ سَبِیْلِكَ عَلٰی مِلَّتِكَ وَمِلَّةِ رَسُوْلِكَ
اور میرا خاتمہ تیری راہ، تیرے دین اور تیرے رسولؐ کے دین پر ہو۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ
اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں سستی و کاہلی اور بڑھاپے سے،
وَالْجُبْن وَالْبُخْلِ وَالْغَفْلَةِ
بزدلی، کنجوسی، بے توجہی سے
وَالْقَسْوَة وَالْفَتْرَةِ وَالْمَسْكَنَةِ
سخت دلی، بے ہوشی اور بے چارگی سے
وَأَعُوُْذُ بِك یَارَبِّ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا یَخْشَعُ
یا رب تیری پناہ لیتا ہوں سیر نہ ہونے والے نفس، خوف نہ کھانے والے دل،
وَمِنْ دُعَاءٍ لَا یُسْمَعُ وَمِنْ صَلَاةٍ لَا تَنْفَعُ
سنی نہ جانے والی دعا اور نفع نہ دینے والی نماز سے
وَأُعِیْذُ بِكَ نَفْسِیْ وَأَهْلِیْ وَذُرِّیَّتِیْ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ
اور تیری پناہ میں دیتا ہوں اپنی جان، خاندان اور اولاد کو، راندے ہوئے شیطان سے
اَللّٰهُمَّ اِنَّهٗ لَا یُجِیْرُنِیْ مِنْكَ أَحَدٌ
اے معبود حق یہ ہے کہ مجھے کوئی بھی تجھ سے نہیں بچا سکتا
وَلَا أَجِدُ مِنْ دُوْنِكَ مُلْتَحَدًا
اور تیرے بغیر کوئی بھی مجھے امن و آسائش نہیں دے سکتا
فَلَا تَخْذُلْنِیْ وَلَا تَرُدَّنِیْ فِیْ هَلَكَةٍ وَلَا تَرُدَّنِیْ بِعَذَابٍ
پس مجھے تنہا نہ چھوڑ، ہلاکت میں نہ ڈال اور اور مجھے عذاب میں نہ پلٹا
أَسْأَلُك الثَّبَاتَ عَلٰی دِیْنِكَ
میں دعا کرتا ہوں کہ میں تیرے دین پر قائم رہوں،
وَالتَّصْدِیْقَ بِكِتَابِكَ وَاتِّبَاعَ رَسُوْلِكَ
تیری کتاب کو سچی سمجھوں اور تیرے رسولؐ کی پیروی کروں
اَللّٰهُمَّ اذْكُرْنِیْ بِرَحْمَتِكَ وَلَا تَذْكُرْنِیْ بِخَطِیْئَتِیْ، وَتَقَبَّلْ مِنِّیْ
اے معبود، تو مجھے رحمت میں یاد فرما، میری خطاؤں کو سامنے نہ لا، میرا عمل قبول فرما
وَزِدْنِیْ مِنْ فَضْلِكَ، اِنِّیْ اِلَیْكَ رَاغِبٌ
اور مجھ پر اپنا بہت زیادہ فضل کر کہ میں تیری طرف جھک پڑا ہوں۔
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ ثَوَابَ مَنْطِقِیْ وَثَوَابَ مَجْلِسِیْ رِضَاكَ عَنِّیْ
اے معبود، میری اس پکار اور نشست کے ثواب میں مجھے اپنی خوشنودی عطا فرم
وَاجْعَلْ عَمَلِیْ وَدُعَائِیْ خَالِصًا لَكَ
ا اور میرے عمل اور میری دعا کو خاص اپنے لئے قرار دے
وَاجْعَلْ ثَوَابِیَ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِكَ
اپنی رحمت سے مجھے ثواب میں جنت کا مستحق ٹھہرا
وَاجْمَعْ لِیْ جَمِیْعَ مَا سَأَلْتُكَ
جن چیزوں کا میں نے تجھ سے سوال کیا ہے وہ سبھی عطا کر
وَزِدْنِیْ مِنْ فَضْلِكَ، اِنِّیْ اِلَیْكَ رَاغِبٌ
اور مجھ پر بہت زیادہ فضل فرما کہ میں تیری طرف جھک پڑا ہوں۔
اَللّٰهُمَّ غَارَتِ النُّجُوْمُ وَنَامَتِ الْعُیُوْنُ وَأَنْتَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ
اے معبود، ستارے ڈوب گئے، آنکھیں مندھ گئیں اور تو زندہ پائندہ ہے
لَا یُوَارِیْ مِنْكَ لَیْلٌ سَاجٍ وَلَا سَمَاءٌ ذَاتُ أَبْرَاجٍ
کہ تاریک رات تجھ سے کچھ چھپا نہیں سکتی نہ بر جوں والا آسمان پوشیدہ رکھ سکتا ہے
وَلَا أَرْضٌ ذَاتُ مِہَادٍ وَلَا بَحْرٌ لُجِیٌّ
نہ بچھی ہوئی زمین مخفی رکھ سکتی ہے نہ گہرا سمندر
وَلَا ظُلُمَاتٌ بَعْضُہَا فَوْقَ بَعْضٍ
نہ تاریکیوں کی تہیں کچھ اوجھل رکھ سکتی ہیں
تُدْلِجُ الرَّحْمَةَ عَلٰی مَنْ تَشَاءُ مِنْ خَلْقِكَ
تو شب میں جس مخلوق پر چاہے اپنی رحمت کر دیتا ہے
تَعْلَمُ خَائِنَةَ الْاَعْیُن وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ
تو آنکھ کے اشاروں کو جانتا ہے اور سینے کے رازوں سے واقف ہے۔
أَشْهَدُ بِمَا شَهِدْت بِہٖ عَلٰی نَفْسِكَ
میں وہی گواہی دیتا ہوں جو تو نے اپنی ذات کے لئے دی
وَشَهِدَتْ مَلَائِكَتُكَ وَأُولُو الْعِلْم
جو گواہی تیرے فرشتوں نے اور صاحبان علم نے دی ہے
لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
نہیں کوئی معبود مگر تو باعزت ہے حکمت والا
وَمَنْ لَمْ یَشْهَدْ عَلٰی مَا شَهِدْتَ عَلٰی نَفْسِكَ
اور جو شخص وہ گواہی نہیں دیتا جو تو نے اپنی ذات کے لئے دی
وَشَهِدَتْ مَلَائِكَتُكَ وَأُولُو الْعِلْمِ
جو تیرے فرشتوں اور صاحبان علم نے دی ہے
فَاكْتُبْ شَہَادَتِیْ مَكَانَ شَہَادَتِهٖ
تو اس کی بجائے میری یہ گواہی تحریر فرما دے
اَللّٰهُمَّ أَنْتَ اَلسَّلَامُ وَمِنْكَ اَلسَّلَامُ
اے معبود تو سلامتی والا ہے اور سلامتی تجھی سے ملتی ہے
أَسْأَلُكَ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ أَنْ تَفُكَّ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ
اے دبدبے اور بزر گی کے مالک میں سوال کرتا ہوں کہ میری گردن آگ سے آزاد کر دے۔
مؤلف کہتے ہیں شیخ طوسیؒ نے مصباح المتہجد میں لکھا ہے کہ یہ دعا نافلۂ شب کی چوتھی رکعت میں پڑھی جائے۔ نیز علامہ مجلسیؒ نے حضرت امام جعفر صادقؑ سے ایک روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا اس دعا کو نماز وتر میں پڑھا جائے۔