یہ نماز مکارم الاخلاق سے منقول ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ غسل کرے اور پھر دو رکعت نماز ادا کرے اس کے بعد زانوؤں سے کپڑا ہٹا کر جائے نماز پر بیٹھے کر سو مرتبہ کہے:
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا حَیًّا لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ
اے زندہ،اے پائندہ، اے زندہ، نہیں معبود مگر تو ہے
بِرَحْمَتِكَ ٲَسْتَغِیْثُ
بواسطہ تیری رحمت کے فریاد کرتا ہوں
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
کہ رحمت فرما محمد وآل محمد پر اور میری مدد کر
وَٲَغِثْنِی السَّاعَۃَ السَّاعَۃَ
اسی وقت اسی گھڑی

مندرجہ بالا دعا کے بعد یہ کہے:
ٲَسْٲَلُكَ اَللّٰھُمَّ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّد
تجھ سے سوال کرتا ہوں اے معبود کہ رحمت فرما محمدوآل محمد پر
وَٲَنْ تَلْطُفَ لِیْ، وَٲَنْ تَغْلِبَ لِیْ، وَٲَنْ تَمْكُرَ لِیْ
اور مجھ پر مہربانی کر نیز یہ کہ میری خاطر اس پر غلبہ کر، اس کے لئے تدبیر جوڑ
وَٲَنْ تَخْدَعَ لِیْ ، وَٲَنْ تَكِیْدَ لِیْ
اسے دھوکے میں ڈال، اسے غلط فہمی میں رکھ
وَٲَنْ تَكْفِیَنِیْ مَؤونَۃَ فلان ابن فلان
اور میرے فلاں بن فلاں دشمن کے خلاف میری مدد فرما
فلان ابن فلان کی بجائے اپنے دشمن کا نام لے۔ یہ وہ دعا ہے جو حضور اکرمؐ نے جنگ احد کے دن پڑھی تھی۔