ہفتہ کے دن کی نماز
سید ابن طاؤسؒ نے امام حسن عسکری علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا میں نے اپنے آبا و اجداد کی کتابوں میں پڑھا ہے کہ جو شخص ہفتہ کے دن چار رکعت نماز ادا کرے کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد، آیت الکرسی اور سورۂ توحید کی تلاوت کرے تو اللہ تعالیٰ اسے انبیاء، شہداء اور صالحین کے درجے میں رکھے گا اور یہ لوگ کیا ہی اچھے ہمدم ہیں ۔
اتوار کے دن کی نماز
آپ ہی نے فرمایا جو شخص اتوار کے دن چار رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ ملک کی تلاوت کرے تو اللہ تعالیٰ بہشت میں اسے اس کا دل پسند محل عطا کرے گا۔
پیر کے دن کی نماز
آپ ہی نے فرمایا جو شخص پیر کے دن دس رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد دس مرتبہ سورۂ توحید پڑھے تو خدائے تعالیٰ قیامت کے دن اس کیلئے ایک نور مقرر فرمائے گا جو اس کے کھڑے ہونے کی جگہ کو روشن کر دے گا اور سبھی اہل محشر اس پر رشک کریں گے۔
منگل کے دن کی نماز
یہ بھی آپؑ ہی سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص منگل کے دن چھ رکعت نماز بجا لائے اور ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ بقرۃ کی آخری آیات اٰمَنَ رسول سے سورہ کے آخر تک اور پھر سورۂ زلزال پڑھے تو رب کریم اس کے تمام گناہ معاف کر دے گا اور وہ گناہوں سے اس طرح دور ہو جائے گا جیسے شکم مادر سے پیدا ہوا تھا۔
بدھ کے دن کی نماز
آپؑ ہی نے فرمایا ہے جو شخص بدھ کے دن چار رکعت نماز ادا کرے تو رب العزت ہر گناہ پر اس کی توبہ قبول فرمائے گا اور بہشت میں ایک حور سے اس کی تزویج کر دے گا۔
جمعرات کے دن کی نماز
آپؑ کا ارشاد ہے کہ جو شخص جمعرات کے دن دو رکعت نماز بجا لائے کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد اور سورۂ توحید دس مرتبہ پڑھے تو فرشتے اس سے کہیں گے کہ تمہاری جو بھی حاجت ہے بیان کرو کہ وہ پوری کی جائے گی۔
جمعہ کے دن کی نماز
آپؑ ہی کا فرمان ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن چار رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ حمد، ملک اور حٰم سجدہ کی تلاوت کرے تو حق تعالیٰ اسے بہشت میں داخل کرے گا اس کے اہل خاندان کیلئے اس کی شفاعت قبول فرمائے گا اور اس کی قبر کو تنگی اور حشر کی ہولناکیوں سے محفوظ رکھے گا۔ راوی نے آنجنابؑ سے پوچھا کہ یہ نماز دن کے کس وقت بجا لائی جائے آپ نے فرمایا طلوع آفتاب سے زوال آفتاب تک کے درمیانی اوقات میں ادا کی جائے۔