نماز ظہر کے آداب
جب سورج طلوع ہونے کے قریب ہو تو اس وقت وہ دعائیں پڑھی جائیں جو انشاء اللہ پانچویں فصل میں ذکر ہوں گی اور بہتر ہے کہ دن کا آغاز صدقے سے کیا جائے چاہے وہ کوئی تھوڑی سی چیز ہی کیوں نہ ہو، پھر ظہر سے پہلے قیلولہ ﴿دوپہر کا سونا﴾ کر لیا جائے اور اس کے بعد نماز ظہر کی تیاری شروع کر دی جائے۔ دوپہر کا سونا ﴿قیلولہ﴾ رات کی عبادت اور دن میں روزے کے لیے مفید ہے۔ اس بات کی کوشش کرے کہ ظہر کے وقت نیند سے بیدار ہو جائے اور وضو کر کے مسجد کی طرف چل پڑے۔ مسجد میں جا کر نماز تحیہ مسجد پڑھنا چاہیئے اگر نماز کا وقت نہیں ہوا تو اس کا انتظار کیا جائے اور مستحب ہے کہ نماز اس کے اول وقت میں ادا کی جائے۔ جب یقینی طور پر وقت زوال داخل ہو جائے تو ہر کام سے پہلے یہ دعا پڑھی جائے ۔
سُبْحَانَ ﷲ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ
اللہ پاک ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَلَا وَلَدًا
حمد خدا کے لیے ہے جس نے نہ کوئی بیوی کی نہ کوئی بیٹا بنایا
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ
نہ اس کی بادشاہت میں کوئی اس کا شریک ہے
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَكَبِّرْھُ تَكْبِیْرًا۔
نہ وہ کمزور ہے کہ کوئی اس کا مددگار ہو۔ اور اس کی بہت بڑائی کرو۔
ایک روایت میں ہے کہ امام محمدباقرؑ نے محمد بن مسلم سے فرمایا: اس دعا کی ایسے حفاظت کرو جیسے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرتے ہو اگر یہ دعا پڑھنے تک وضو نہ کیا ہو تو اب جلدی سے وضو کر لیا جائے اور وضو کے جو آداب پہلے ذکر ہو چکے ہیں انہیں ملحوظ رکھا جائے۔ اس کے بعد ظہر کے نوافل پڑھے جائیں اور وہ آٹھ رکعت ہیں پہلے دو رکعت کی نیت کر کے مذکورہ طریقے سے سات تکبیریں کہتے ہوئے ان کے ساتھ مذکورہ دعائیں پڑھی جائیں پھر اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِْ کہہ کر پہلی رکعت میں سورہ حمد و سورہ قُلْ ھُوَ ﷲُ اَحَدْ اور دوسری رکعت میں سورہ حمد و سورہ کافروں پڑھی جائیں ان دو رکعتوں سے فارغ ہونے کے بعد تین تکبیریں کہی جائیں جیسے پہلے بیان ہو چکا ہے اس کے بعد تسبیح جناب زہراؑ اور پھر یہ دعا پڑھی جائے ۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ضَعِیْفٌ فَقَوِّ فِیْ رِضَاكَ ضَعْفِیْ
اے معبود! میں کمزور ہوں پس تو میری کمزوری کو اپنی رضا کیلئے قوت میں بدل دے
وَخُذْ اِلَی الْخَیْرِ بِنَاصِیَتِیْ
میری مہار پکڑ کر مجھے نیکی کی طرف لے جا
وَاجْعَلِ الْاِیْمَانَ مُنْتَہٰی رِضَائِیْ
ایمان کو میری رضا کا مقصود بنا دے
وَبَارِكْ لِیْ فِیَمَا قَسَمْتَ لِیْ
تو نے جو حصہ مجھے دیا ہے اس میں برکت عطا فرما
وَبَلِّغْنِیْ بِرَحْمَتِكَ كُلَّ الَّذِیْ ٲَرْجُوْ مِنْكَ
اپنی رحمت سے مجھے ہر مراد تک پہنچا جس کی تجھ سے امید رکھتا ہوں
وَاجْعَلْ لِیْ وُدًّا وَسُرُوْرًا لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَعَھْدًا عِنْدَكَ
مجھے مومنوں کیلئے محبت و مسرت کا مرکز بنا اور اپنے حضور میرے لیے عہد قرار دے۔
اس کے بعد دوسری دو رکعتیں مذکورہ طریقے سے پڑھے۔ البتہ شروع کی چھ تکبیریں نہ کہے، پھر کھڑے ہو کر دو رکعت ادا کرے اور حسب سابق تسبیح اور دعا پڑھے ، اس کے بعد د و رکعت نماز اذان اور اقامت کے درمیان بجا لائے اور اقامت کے بعد یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِھِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلَاۃِ الْقَائِمَۃِ
اے معبود! اے اس دعوت کامل کے رب اور قائم ہونے والی نماز کے رب
بَلِّغْ مُحَمَّدًا صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ الدَّرَجَۃَ وَالْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضْلَ وَالْفَضِیْلَۃَ
تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو درجہ، وسیلہ، فضل اور فضیلت تک پہنچا دے
بِاللّٰهِ ٲَسْتَفْتِحُ وَبِاللّٰهِ ٲَسْتَنْجِحُ
خدا کے نام سے نماز کا آغاز اور خدا ہی سے کامیابی کا طالب ہوں
وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ ٲَتَوَجَّہُ
محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے توجہ کر رہا ہوں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
اے معبود محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت فرما
وَاجْعَلْنِیْ بِھِمْ عِنْدَكَ وَجِیْہًا فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِیْنَ
اور ان کے صدقے میں اپنے ہاں مجھے دنیا اور آخرت میں آبرومند اور مقربین میں قرار دے
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کے علاوہ باقی سب چیزیں آہستہ سے پڑھے۔ بہتر یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ قدر اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ توحید پڑھے، جب دوسری رکعت کا تشہد پڑھ چکے تو صلوات کے بعد کہے:
وَتَقَبَّلْ شَفَاعَتَہٗ وَارْفَعْ دَرَجَتَہٗ۔
تو پیغمبرؐ کی شفاعت قبول فرما اور انہیں بلند درجے دے۔
پھر کھڑے ہو کر درج ذیل تسبیحات اربعہ پڑھے:
سُبْحَانَ ﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ
اللہ پاک ہے حمد اللہ کے لیے ہے
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَﷲُ ٲَكْبَرُ
نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے اور اللہ بزرگ تر ہے ۔
انہیں تین مرتبہ پڑھے اور اگر قصد قربت سے استغفار کا اضافہ بھی کرے تو بہت ہی بہتر ہے۔ اس کے بعد رکوع و سجود انہی آداب کے ساتھ بجا لائے جو ذکر ہو چکے ہیں۔ تیسری رکعت کے بعد چوتھی رکعت بھی اسی کے مطابق پوری کرے اور تشہد و سلام پڑھ کر نماز کو تمام کرے۔ نماز کے بعد تعقیبات پڑھے اور وہ تین تکبیریں کہے جو تعقیبات میں مذکور ہیں پھر لَا اِلٰہَ الّا ﷲُ اِلٰہًا وَاحِدًا ... تا آخر پڑھے۔
بعد میں تسبیح حضرت زہراؑ اور تعقیبات مشترکہ جو ذکر ہو چکے ہیں ان میں سے دعائیں پڑھے۔ اس کے بعد نماز ظہر کی مختص تعقیبات پڑھے اور ظہر کی تعقیبات بہت زیادہ ہیں، ان میں سے بعض کو ہم نے کتاب ہدیہ اور مفاتیح الجنان میں ذکر کیا ہے اور اس مختصر رسالے میں انہیں بیان کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ تعقیبات کے بعد سجدۂ شکر بجا لائے اور اس کے ساتھ ہی نماز عصر کے لیے تیاری کرے۔