تہلیل۔ سبحان اللہ کلما سبح اللہ شیء
مؤلف کہتے ہیں کہ یہ تہلیل بہت زیادہ فضیلت رکھتی ہے، خصوصاً صبح اور رات کی نماز کی تعقیب میں اور طلوع و غروب کے وقت اس کے پڑھنے کی بڑی فضیلت ہے۔
سُبْحَانَ ﷲِ كُلَّمَا سَبَّحَ ﷲَ شَیْءٌ
پاک ہے خدا جب بھی کوئی چیز خدا کی ایسی تسبیح کرے
وَكَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُسَبَّحَ وَكَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
جسے وہ پسند کرتا ہے اور جس تسبیح کا وہ اہل ہے
وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِكَرَمِ وَجْھِہٖ وَعِزِّ جَلَالِہٖ
اور جیسی تسبیح اس کی کریم ذات اور جلالت و شان کے لائق ہے
وَالْحَمْدُ لِلہِ كُلَّمَا حَمِدَ ﷲَ شَیْءٌ
حمد خدا ہی کیلئے ہے جب بھی کوئی چیز اس کی ایسی حمد کرے
وَكَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُحْمَدَ وَكَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
کہ جیسی حمد کو وہ پسند کرتا ہے اور جیسی حمد کا وہ اہل ہے
وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِكَرَمِ وَجْھِہٖ وَعِزِّ جَلَالِہٖ
کہ جو اس کی کریم ذات اور عزت وجلال کے لائق ہے
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ كُلَّمَا ھَلَّلَ ﷲَ شَیْءٌ
خدا کے سوا کوئی معبود نہیں جب بھی کوئی چیز اس کا ایسے ذکر کرے
وَكَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُھَلَّلَ وَكَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
جیسے ذکر کو خدا پسند کرتا ہے وہ اس کا اہل ہے
وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِكَرَمِ وَجْھِہٖ وَعِزِّ جَلَالِہٖ
اور جو ذکر اس کی بزرگی اور عزت وجلال کے شایان شان ہے
وَﷲُ ٲَكْبَرُ كُلَّمَا كَبَّرَ ﷲَ شَیْءٌ
خدا بزرگ تر ہے جب بھی کوئی چیز اس کی ایسی بزرگی بیان کرے
وَكَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُكَبَّرَ وَكَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
جیسی بزرگی کو وہ پسند کرتا ہے جس کا وہ اہل ہے
وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِكَرَمِ وَجْھِہٖ وَعِزِّ جَلَالِہٖ
اور جو بزرگی اس کی اونچی شان اور عزت وجلال کے لائق ہے
سُبْحَانَ ﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ
پاک ہے خدا اور حمد اسی کے لیے ہے اور خدا کے سوا کوئی معبود نہیں ۔
وَﷲُ ٲَكْبَرُ عَلٰی كُلِّ نِعمَۃٍ ٲَنْعَمَ بِھَا عَلَیَّ
اور خدا ہر نعمت پر بزرگ تر ہے جو اس نے مجھے دی
وَعَلٰی كُلِّ ٲَحَدٍ مِنْ خَلْقہٖ مِمَّنْ كَانَ
اور جو گزری ہوئی مخلوق کو دی
ٲَوْ یَكُوْنُ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ
اور تا قیامت آنے والی مخلوق کو ملتی رہے گی
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
اے اللہ میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر رحمت فرما
وَٲَسْٲَلُكَ مِنْ خَیْرِ مَا ٲَرْجُوْ وَخَیْرِ مَا لَا ٲَرْجُوْ
میں تجھ سے وہ خیر طلب کرتا ہوں جس کا امیدوار ہوں اور وہ خیر بھی جس کی آرزو نہیں کی
وَٲَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا ٲَحْذَرُ وَمِنْ شَرِّ مَا لَا ٲَحْذَرُ
اور ہر اس شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس کا مجھے خوف ہے اور جس کا خوف نہیں
تہذیب میں روایت ہے کہ جو شخص نمازِ صبح کے بعد درج ذیل دعا دس مرتبہ پڑھے توحق تعالیٰ اس کو اندھے پن، دیوانگی، کوڑھ، تہی دستی، چھت تلے دبنے، اور بڑھاپے میں حواس کھو بیٹھنے سے محفوظ فرماتا ہے
سُبْحَانَ ﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ
پاک ہے خدائے برتر اور تعریف سب اسی کی ہے
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بَاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
اور نہیں کوئی حرکت وقوت مگر وہ جو خدائے بلند وبرتر سے ملتی ہے
نیز شیخ کلینیؒ نے حضرت امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ جو نماز صبح اور نماز مغرب کے بعد سات مرتبہ درج ذیل دعا پڑھے تو حق تعالیٰ اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دیتا ہے کہ ان میں سب سے معمولی زہرباد، پھلبہری اور دیوانگی وغیرہ ہیں۔ اور اگر وہ شقی ہے تو اسے اس زمرے سے نکال کر سعید و نیک بخت لوگوں میں داخل کر دیا جائے گا۔
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
نہیں کوئی حرکت وقوت مگرخدائے بزرگ وبرتر سے ملتی ہے
نیز آنحضرت سے روایت ہے کہ دنیا و آخرت کی کامیابی اور دردِ چشم کے خاتمے کیلئے صبح اور مغرب کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھیں:
اَللَّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْكَ
خداوندا! محمدؐ وآل محمدؐ کا جو تجھ پر حق ہے میں اس کے واسطے سے سوال کرتا ہوں
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
کہ محمدؐ وآل محمدؐ پر پر اپنی رحمت نازل فرما
وَاجْعَلِ النُّوْرَ فِیْ بَصَرِیْ، وَالْبَصِیْرَۃَ فِیْ دِیْنِیْ
کہ میری آنکھوں میں نور ، میرے دین میں بصیرت،
وَالْیَقِیْنَ فِیْ قَلْبِیْ، وَالْاِخْلَاصَ فِیْ عَمَلِیْ
میرے دل میں یقین، میرے عمل میں اخلاص
وَالسَّلَامَۃَ فِیْ نَفْسِیْ، وَالسَّعَۃَ فِیْ رِزْقِیْ
میرے نفس میں سلامتی اور میرے رزق میں کشادگی عطا فرما
وَالشُّكْرَ لَكَ ٲَبَدًا مَا ٲَبْقَیْتَنِیْ
اور جب تک زندہ رہوں مجھے اپنے شکر کی توفیق دیتا رہ
واضح رہے کہ رسول اللہؐ اور آئمہ طاہرینؑ سے طلوع و غروب آفتاب کے وقت بہت سی دعائیں اور اذکار نقل ہوئے ہیں، نیز معتبر روایات میں ان دونوں وقتوں میں دعا کرنے کی بہت زیادہ ترغیب دی گئی ہے۔ اس مختصر کتاب میں ہم محض چند مستند دعاؤں کے ذکر پر اکتفا کرتے ہیں۔
اول
مشائخِ حدیث نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے دس مرتبہ یہ دعا پڑھے:
لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ
خدا کے سواء کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں
لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ
ملک اسی کا ہے اور اسی کیلئے حمد ہے
یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَیُمِیْتُ وَیُحْیِیْ
وہ زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے، اور موت دیتا ہے اور زندہ کرتا ہے
وَھُوَ حَیٌّ لَا یَمُوْتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ
وہ زندہ ہے اسے موت نہیں آتی۔ بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے
وَھُوَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
بعض روایات میں ہے کہ اگر یہ دعا وقت پر نہ پڑھ سکے تو اس کی قضا کرنا ضروری ہے۔
دوم
انہی حضرتؑ کی معتبر روایات میں یہ بھی وارد ہوا ہے کہ طلوع و غروب سے پہلے دس مرتبہ یہ دعا پڑھیں:
ٲَعُوْذُ بِاللہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ
میں شیاطین کے وسوسوں سے سننے جاننے والے خدا کی پناہ کا طلبگار ہوں
وَٲَعُوْذُ بِاللہِ ٲَنْ یَحْضُرُوْنَ
اور خدا کی پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ وہ میرے قریب آئیں
اِنَّ ﷲَ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
بے شک اللہ ہی سننے اور جاننے والا ہے
آنجنابؑ سے منقول ہے کہ تمہارے لیے کیا رکاوٹ ہے کہ صبح اور شام یہ دعا پڑھ لیا کریں:
اَللّٰھُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ وَالْاَبْصَارِ
اے دلوں اور آنکھوں کے منقلب کرنے والے خدائے پاک
ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِكَ
میرے دل کو اپنے دین پر جما دے
وَلَا تُزِغْ قَلْبِیْ بَعْدَ اِذْ ھَدَیْتَنِیْ
اس کے بعد میرے دل کو ٹیڑھا نہ کر جب تو نے مجھے ہدایت دی ہے
وَھَبْ لِیْ مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَۃً
مجھ پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما
اِنَّكَ ٲَنْتَ الْوَہَّابُ
اس میں شک نہیں کہ تو بڑا ہی عطا کرنے والا ہے
وَٲَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ بِرَحْمَتِكَ
اور اپنی رحمت سے مجھے آگ سے بچا اور محفوظ رکھ
اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِیْ فِیْ عُمْرِیْ، وَٲَوْسِعْ عَلَیَّ فِیْ رِزْقِیْ
اے اللہ میری عمر طویل کر دے، میرے رزق میں وسعت پیدا کر دے
وَانْشُرْ عَلَیَّ رَحْمَتَكَ
اور مجھ پر اپنی رحمت کا سایہ فرما دے
وَاِنْ كُنْتُ عِنْدَكَ فِیْ ٲُمِّ الْكِتَابِ شَقِیًّا فَاجْعَلْنِیْ سَعِیْدًا
اور اگر میں لوحِ محفوظ میں تیرے نزدیک بدبخت ہوں تو مجھے نیک بخت بنا دے
فَاِنَّكَ تَمْحُوْ مَا تَشَاءُ وَتُثْبِتُ، وَعِنْدَكَ ٲُمُّ الْكِتَابِ
یقیناً تو جو چاہے مٹاتا اور لکھتا ہے اور لوح محفوظ تیرے پاس ہے
آنجنابؑ سے مروی ہے کہ صبح و شام یہ دعا پڑھے:
اَلْحَمْدُللہِ الَّذِیْ یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ
ساری تعریف اس اللہ کیلئے ہے کہ جو وہ چاہے کرتا ہے
وَلَا یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ غَیْرہٗ
اور اس کے سوا کوئی نہیں جو چاہے کر پائے
الْحَمْدُ لِلّٰہِ كَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُحْمَدَ
ساری تعریف اللہ کیلئے ہے کہ جیسی تعریف وہ پسندکرتا ہے
الْحَمْدُ لِلّٰہِ كَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
اور ساری تعریف اللہ کیلئے ہے جیسا کہ وہ اس کا اہل ہے
اَللّٰھُمَّ ٲَدْخِلْنِیْ فِیْ كُلِّ خَیْرٍ ٲَدْخَلْتَ فِیْہِ مُحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ
اے معبود! مجھے ہر اس نیکی میں داخل فرما جس میں تو نے محمدؐ وآل محمدؐ کو داخل فرمایا ہے
وَٲَخْرِجْنِیْ مِنْ كُلِّ شَرٍّ ٲَخْرَجْتَ مِنْہُ مَحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ
اور مجھے ہر اس برائی سے بچا کہ جس سے تو نے محمدؐ وآلؑ محمدؐ کو محفوظ و مامون رکھا
صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
خدا کی رحمت ہو محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر
سُبْحَانَ ﷲِ، وَالْحَمْدُ للہِ
اللہ پاک ہے ساری تعریفیں اسی کیلئے ہیں
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ، وَﷲُ ٲَكْبَرُ
اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ ہی بزرگ تر ہے
﴿۶﴾ تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
بلد الامین میں حضرت امیر المؤمنینؑ سے مروی ہے کہ رسولؐ خدا نے فرمایا: جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی موت میں ڈھیل دے، دشمنوں پر غلبہ عطا کرے اور بدتر موت سے بچائے تو اسے صبح و شام پابندی کے ساتھ یہ دعا پڑھنا چاہیئے اور وہ اس طرح کہ تین مرتبہ کہے:
سُبْحَانَ ﷲِ مِلْیَٔ الْمِیْزَانِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ
اللہ پاک ہے جو بہترین وزن کرنے والا، علم و دانش کا مرکز،
وَمَبْلَغَ الرِّضَا وَزِنَۃَ الْعَرْشِ وَسَعَۃَ الْكُرْسِیِّ۔
رضاؤں کی حد، عرش کا وزن اور کرسی کی وسعت ہے ۔
اور تین مرتبہ کہے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْیَٔ الْمِیْزَانِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ
حمد ہے اللہ کیلئے جو بہترین وزن کرنے والا، علم و دانش کا مرکز،
وَمَبْلَغَ الرِّضَا وَزِنَۃَ الْعَرْشِ وَسَعَۃَ الْكُرْسِیِّ
رضاؤں کی حد، عرش کا وزن اور کرسی کی وسعت ہے
اور تین مرتبہ کہے:
لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ مِلْیَٔ الْمِیْزَانِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ
نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے جو بہترین وزن کرنے والا، علم و دانش کا مرکز،
وَمَبْلَغَ الرِّضَا وَزِنَۃَ الْعَرْشِ وَسَعَۃَ الْكُرْسِیِّ
رضاؤں کی حد، عرش کا وزن اور کرسی کی وسعت ہے
اور تین مرتبہ کہے
ﷲُ اَكْبَرُ مِلْیَٔ الْمِیْزَانِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ
اللہ بزرگ تر ہے جو بہترین وزن کرنے والا، علم و دانش کا مرکز،
وَمَبْلَغَ الرِّضَا وَزِنَۃَ الْعَرْشِ وَسَعَۃَ الْكُرْسِیِّ۔
رضاؤں کی حد عرش کا وزن اور کرسی کی وسعت ہے۔
﴿۱۱﴾ خدا سے عہد کی دعا
شیخ طوسیؒ ،کفعمیؒ اور دیگر علما نے حضرت رسولؐ خدا سے روایت کی ہے آنحضرتؐ نے اپنے اصحاب سے فرمایا: آیا تم اس بات سے عاجز ہوکہ ہر صبح و شام خداے تعالیٰ سے عہد لے لو؟ انہوں نے عرض کیا کہ ہم کس طرح عہد لیں؟ آپؐ نے فرمایا کہ یہ دُعا پڑھا کرو کیونکہ جو شخص یہ دعا پڑھے تو اس پر مہر لگا دی جاتی ہے اور اسے عرش الٰہی کے نیچے رکھ دیا جاتا ہے۔ پس جب قیامت کا دن ہو گا تو ایک منادی آواز دے گا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے خدا سے عہد لیا ہے تا کہ وہ عہد انہیں دیا جائے اور اسی کے ساتھ وہ جنت میں داخل ہوں گے۔ شیخ طوسیؒ نے یہ دعا نماز فجر کی تعقیبات میں ذکر کی ہے اور وہ دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ
اے معبود! اے آسمانوں اور زمین کے خالق،
عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ الرَّحْمٰنَ الرَّحِیْمَ
اے نہاں و عیاں کے جاننے والے بڑے رحم والے مہربان
ٲَعْھَدُ اِلَیْكَ فِیْ ہٰذِھِ الدُّنْیَا
میں اس دنیا میں تیرے ساتھ عہد کرتا ہوں
ٲَنَّكَ ٲَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ
یقیناً تو وہ اللہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں
وَٲَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی ﷲُ علَیْہِ وَاٰلِہ وسلم عَبْدُكَ وَرَسُوْلُكَ
اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں
اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ
پس اے معبود رحمت نازل فرما محمدؐ اور ان کی آلؑ پر
وَلَا تَكِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ ٲَبَدًا
اور تو مجھے پلک جھپکنے تک بھی کبھی میرے نفس کے حوالے نہ کر
وَلَا اِلٰی ٲَحَدٍ مِنْ خَلْقِكَ
اور نہ مخلوق میں سے کسی کے سپرد کر
فَاِنَّكَ اِنْ وَكَلْتَنِیْ اِلَیْہَا
پس اگر تو نے مجھے ان کے حوالے کیا
تُبَاعِدْنِیْ مِنَ الْخَیْر وَتُقَرِّبْنِیْ مِنَ الشَّرِّ
تو مجھے خیر ونیکی سے دور اور شر و بدی کے قریب کر دے گا۔
یَا رَبِّ لَا ٲَثِقُ اِلَّا بِرَحْمَتِكَ
اے پروردگار تیری رحمت کے سوا مجھے کسی پر بھروسا نہیں
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہِ طَیِّبِیْنَ
پس رحمت فرما محمدؐ اور ان کی پاک اولادؑ پر
وَاجْعَلْنِیْ عِنْدَكَ عَھْدًا تُؤَدِّیْہ اِلَیَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ
اور میرا عہد اپنے پاس رکھ جو تو روز قیامت مجھے واپس کرے
اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ۔
بے شک تو وعدے کے خلاف نہیں کرتا ۔
جاننا چاہیئے کہ انسان کے لیے بہتر یہ ہے کہ غروب آفتاب کے قریب مسجد میں جانے کے لیے جلدی کرے اور جب سورج پر زردی آ جائے تو یہ دعا پڑھے:
ٲَمْسٰی ظُلْمِیْ مُسْتَجِیْرًا بِعَفْوِكَ
وقت شام میرا ظلم تیرے عفو کی پناہ میں آیا ہے
وَٲَمْسَتْ ذُنُوْبِیْ مُسْتَجِیْرًا بِمَغْفِرَتِكَ
وقت شام میرے گناہ تیری بخشش کی پناہ میں آئے ہیں
وَٲَمْسٰی خَوْفِیْ مُسْتَجِیْرًا بِٲَمَانِكَ
وقت شام میرا خوف تیری امان کی پناہ میں آیا ہے
وَٲَمْسٰی ذُلِّیْ مُسْتَجِیْرًا بِعِزِّكَ
وقت شام میری ذلت تیری عزت کی پناہ میں آئی ہے
وَٲَمْسٰی فَقْرِیْ مُسْتَجِیْرًا بِغِنَاكَ
وقت شام میری محتاجی تیری بے نیازی کی پناہ میں آئی ہے
وَٲَمْسٰی وَجْھِیَ الْبَالِیْ مُسْتَجِیْرًا بِوَجْھِكَ الدَّائِمِ الْبَاقِیْ۔
وقت شام میرا بوسیدہ چہرہ تیرے باقی رہنے والے چہرے کی پناہ میں آیا ہے
اَللّٰھُمَّ ٲَلْبِسْنِیْ عَافِیَتَكَ
اے معبود مجھے اپنی عافیت کا لباس پہنا
وَغَشِّنِیْ بِرَحْمَتِكَ وَجَلِّلْنِیْ كَرَامَتَكَ
مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ دے اور اپنی کرامت کے ذریعے روشن کر دے
وَقِنِیْ شَرَّ خَلْقِكَ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ
اور اپنی مخلوق میں جن و انس کے شر سے بچا لے
یَا ﷲُ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیْمُ۔
اے اللہ اے رحم والے اے مہربان۔
بہت ہی اچھا ہو گا اگر اس وقت تسبیح و استغفار میں مشغول رہے کیونکہ اس وقت کی بھی وہی فضیلت ہے جو طلوع آفتاب سے پہلے کے وقت کی فضیلت ہے جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے۔ (سورۂ ق:39)
وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوْبِ
سورج کے طلوع و غروب ہونے سے قبل حمد کے ساتھ اپنے رب کی تسبیح کرو۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ جب سورج غروب ہونے پر آ جائے تو ذکر خدا میں مصروف ہو جائے اور اگر لوگوں میں بیٹھا ہو کہ وہ اسے ذکر الٰہی سے غافل کر دیں تو فوراً ان کے پاس سے اُٹھ جائے اور ذکر و دعا میں لگ جائے پس غروب آفتاب کے وقت یہ دعا پڑھے:
یَا مَنْ خَتَمَ النُّبُوَّۃَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
اے وہ جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نبوت ختم فرمائی
اخْتِمْ لِیْ فِیْ یَوْمِیْ ہٰذَا بِخَیْرٍ
میرے آج کے دن کو خیر پر ختم کر،
وَشَھْرِیْ بِخَیْرٍ وَسَنَتِیْ بِخَیْرٍ وَعُمْرِیْ بِخَیْرٍ۔
اس مہینے کو اس سال کو اور میری زندگی خیر پر ختم فرمانا۔
صبح و شام کی ماثورہ دعائیں پڑھے جو بعد میں مذکور ہوں گی۔ اس کے بعد اپنا سر پھیرے وہاں سے منہ پرلے آئے اور اپنی داڑھی پکڑ کر یہ دعا پڑھے:
ٲَحَطْتُ عَلٰی نَفْسِیْ وَٲَھْلِیْ وَمَالِیْ وَوَلَدِیْ
احاطہ کیا میں نے اپنے نفس پر اپنے اہل اپنے مال اور اولاد میں
مِنْ غَائِبٍ وَشَاھِدٍ بِاللّٰهِ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ
غائب اور حاضر پر اس اللہ کا جس کے سوا کوئی معبود نہیں
عَالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ
وہ ظاہر و پوشیدہ سے واقف رحم والا مہربان ہے
الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَٲْخُذُھُ سِنَۃٌ وَلَا نَوْمٌ ..... تا آخر
زندہ و پائندہ ہے اسے اونگھ اور نیند نہیں آتی
یہاں آیت الکرسی کو تا آخر الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ تک پڑھے
﴿۵﴾ آیۂ تسبیح
ابن بابویہؒ نے معتبر سند کے ساتھ امیر المؤمنین علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص شام کے قریب یا شام کے بعد تین مرتبہ یہ آیت پڑھے تو اس رات اس سے کوئی نیکی ضائع نہیں ہو گی اور ہر قسم کے شر اور برائیاں اس سے دور ہوں گی صبح کے وقت یہ آیت پڑھے تو بھی ایسا ہی اجر ملے گا اور وہ آیت یہ ہے:
فَسُبْحَانَ ﷲِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَحِیْنَ تُصْبِحُوْنَ
وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَحِیْنَ تُظْھِرُوْنَ
پس اللہ پاک ہے جب تم شام کرتے ہوا اور جب تم صبح کرتے ہو
حمد اسی کیلیے ہے آسمانوں اور زمین میں جب تم عشا کرتے ہو اور جب ظہر کرتے ہو۔
﴿۷﴾ بیماری اور تنگ دستی سے بچنے کی دعا
معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ انصار میں ایک شخص چند روز تک حضرت رسولؐ کی خدمت میں حاضر نہ ہو سکا آنحضرتؐ نے اس سے پوچھا کس وجہ سے چند روز تک ہمارے پاس نہیں آئے؟ اس نے عرض کیا: تنگدستی اور طویل بیماری کی وجہ سے حاضر خدمت نہ ہو سکا اس پر آنحضرتؐ نے اس سے فرمایاکہ تم صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو:
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ
تَوَكَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا
وَلَمْ یَكُن لَہٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَكَبِّرْھُ تَكْبِیْرًا۔
نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو خدا سے ہے
میں زندہ خدا پر بھروسہ کرتا ہوں جسے موت نہیں آئے گی
حمد ہے اللہ کے لیے جس کا کوئی فرزند نہیں
اور نہ حکومت میں اس کا کوئی شریک ہے
نہ وہ کمزور کہ کوئی اس کا مددگار ہو اور اس کی بہت بڑائی کرو۔
﴿۱۰﴾ تسبیحات
شیخ طوسیؒ اور سید ابن طاووسؒ نے حضرت رسولؐ سے روایت کی ہے کہ جو شخص روزانہ صبح وشام ایک مرتبہ کہے
سُبْحَانَ ﷲ وَبِحَمْدِھٖ، سُبْحَانَ ﷲ الْعَظِیْمِ۔
اللہ پاک ہے میں اس کی حمد کرتا ہوں، اللہ پاک ہے بڑی عظمت والا
تو خداوند کریم بہشت کی طرف ایک فرشتہ بھیجتا ہے جس کے ہاتھ میں چاندی کا بیلچہ ہوتا ہے۔ وہ فرشتہ بہشت کی زمین جس کی مٹی خالص مشک ہے اس میں درخت لگاتا ہے، اس کے گرد دیوار بناتا ہے اور اس کے دروازے پر لکھ دیتا ہے کہ یہ فلاں بن فلاں کا باغ ہے کہ جس نے مذکورہ بالا تسبیح پڑھی ہوتی ہے سیدؒ نے ایک اور معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ جو شخص یہ تسبیح پڑھے تو تعجب نہیں کرنا چاہیئے کہ خدا تعالیٰ اس کے ہزار گناہ مٹا دے گا۔ اس کے نام ہزار نیکیاں لکھ دے گا اور قیامت والے دن ہزار آدمیوں کی شفاعت کا حق رکھتا ہو گا اور اس کے ہزار درجے بلند کر دے گا۔ ان کلمات کی برکت سے وہ اس کیلئے ایک سفید پرندہ خلق فرمائے گا جو قیامت تک تسبیح پڑھتا رہے گا اور اس کا ثواب اسی شخص کیلئے لکھا جاتا رہے گا۔
﴿۱۵﴾ مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
بلد الامین میں امام جعفر صادقؑ سے روایت ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو شام تک اسے کوئی مصیبت درپیش نہ ہو گی اور شام کو پڑھے تو اگلی صبح تک اسے کوئی مصیبت پیش نہ آئے گی اور وہ دعا یہ ہے کہ جس کو تین مرتبہ پڑھنا چاہیئے:
بِسْمِ ﷲ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْءٌ
فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاءِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
خدا کے نام سے کہ جس کے نام کی معیت میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی
نہ زمین میں اور آسمان میں۔ اور وہ سننے جاننے والا ہے۔
﴿۱۶﴾ اللہ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیخ کلینیؒ، ابن بابویہؒ اور دیگر علماء نے امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت نوحؑ کو عبد شکور ﴿بہت شکر کرنے والا بندہ﴾ کہہ کر یاد کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ ہر صبح و شام یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲُشْھِدُكَ ٲَنَّہٗ مَا ٲَمْسٰی وَٲَصْبَحَ بِیْ
مِنْ نِعْمَۃٍ ٲَوْ عَافِیَۃٍ فِیْ دِیْنٍ ٲَوْ دُنْیَا فَمِنْكَ
وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ
لَكَ الْحَمْدُ وَلَكَ الشُّكْرُ بِہَا عَلَیَّ
حَتّٰی تَرْضٰی اِلٰھَنَا
اے معبود! میں تجھے گواہ بناتا ہوں اس پر کہ مجھے صبح و شام
جو نعمت و عافیت ملتی ہے وہ دنیا کی ہو یا دین کی پس تیری طرف سے ہے
تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں
ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد شکر لازم ہے
حتیٰ کہ تو راضی ہو جائے اے ہمارے معبود
بعض روایات میں یوں ہے
اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ مَا ٲَصْبَحَ بِیْ مِنْ نِعْمَۃٍ ٲَوْ عَافِیَۃٍ
فِیْ دِیْنٍ ٲَوْ دُنْیَا فَمِنْكَ
وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ
لَكَ الْحَمْدُ وَلَك الشُّكْرُ بِہَا عَلَیَّ
حَتّٰی تَرْضٰی وَبَعْدَ الرِّضَا۔
اے معبود! مجھے جو بھی نعمت و عافیت ملتی ہے
دین و دنیا میں، وہ تیری طرف سے ہے۔
تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ہے
ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد وشکر لازم ہے
حتیٰ کہ تو راضی ہو جائے اور رضا کے بعد بھی تیری حمد۔
یہ دعا دونوں صورتوں میں بہتر ہے اور اسے دس مرتبہ پڑھنا چاہیئے۔
﴿۱۷﴾ شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
شیخ کلینیؒ و برقیؒ نے معتبر اسناد کے ساتھ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اور امام موسیٰ کا ظم علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ جب سورج غروب ہونے کے قریب ہو تو یہ دعا پڑھو تاکہ ہر درندے، ہر شیطان لعین اور اس کی اولاد کے شر سے اور ہر کاٹنے والے زہریلے جانور نیز چوروں اور جنوں سے محفوظ رہے۔
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ یَصِفُ وَلَا یُوْصَفُ
وَیَعْلَمُ وَلَا یُعْلَمُ
یَعْلَمُ خَائِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ
ٲَعُوْذُ بِوَجْہِ ﷲِ الْكَرِیْمِ وَبِاسْمِ ﷲِ الْعَظِیْمِ
مِنْ شَرِّ مَا ذَرَٲَ وَبَرَٲَ وَمِنْ شَرِّ مَا تَحْتَ الثَّرَی
وَمِنْ شَرِّ مَا ظَھَرَ وَمَا بَطَنَ
وَمِنْ شَرِّ مَا كَانَ فِی اللَّیْلِ وَالنَّہَارِ
وَمِنْ شَرِّ ٲَبِیْ قِتْرَۃَ وَمَا وَلَد، وَمِن شَرِّ الرَّسِیْسِ
وَمِنْ شَرِّ مَا وَصَفْتُ وَمَا لَمْ ٲَصِفْ
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے
حمد اللہ کے لیے ہے جس نے کسی کو اپنا بیٹا نہیں بنایا
نہ بادشاہت میں کوئی اس کا شریک ہے
حمد اللہ کے لیے ہے جو صفت کرتا ہے اس کی صفت نہیں ہو سکتی
وہ جانتا ہے اسے کوئی نہیں جان سکتا
وہ آنکھوں کی غلط نگاہی اور دلوں کے رازوں کو جانتا ہے
پناہ لیتا ہوں اس کی ذات کریم کی اور اس کے بزرگ نام کی
ہر چیز کے شر سے جو اس نے پیدا اور ظاہر کی اس کے شر سے جو زیر زمین ہے
اس کے شر سے جو عیاں اور نہاں ہے
اس کے شر سے جو رات اور دن میں ہو
ابی قترہ شیطان اور اس کی اولاد کے شر سے، شیطان رسیس کے شر سے
اس کے شر سے جس کا میں نے ذکر کیا اور جس ذکر نہیں کیا
حمد ہے جہانوں کے رب اللہ کیلئے۔
﴿۱۸﴾ دن رات امان میں رہنے کی دعا
شیخ کلینیؒ نے معتبر سند کے ساتھ امام محمد باقرؑ سے روایت کی ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو انشاء اللہ دن بھر کوئی چیز اسے نقصان نہ پہنچا سکے گی اور اگر کوئی شام کو پڑھے تو رات بھر کوئی چیز اسے ضرر نہیں پہنچا سکے گی اور وہ دعا یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَصْبَحْتُ فِیْ ذَمَّتِكَ وَجِوَارِكَ
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْتَوْدِعُكَ دِیْنِیْ وَنَفْسِیْ
وَدُنْیَایَ وَاٰخِرَتِیْ وَٲَھْلِیْ وَمَالِیْ
وَٲَعُوْذُ بِكَ یَا عَظِیْمُ مِنْ شَرِّ خَلْقِكَ جَمِیْعًا
وَٲَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا یُبْلِسُ بِہٖ اِبْلِیْسُ وَجُنُوْدُھُ۔
اے معبود ! میں نے تیری امان اور تیری پناہ میں صبح کی ہے
اے معبود میں نے تیرے سپرد کر دیا اپنا دین اور اپنی جان
اپنی دنیا، اپنی آخرت، اپنے عیال، اپنا مال
اور تیری پناہ لیتا ہوں اے عظمت والے تیری تمام مخلوق کے شر سے
اور تیری پناہ لیتا ہوں اس شر سے جس کے ساتھ ابلیس اور اس کے لشکر دھوکہ دیتے ہیں
﴿۱۹﴾ صبح و شام کو پڑھنے کی دعا
شیخ کلینیؒ نے قریب صحیح سند کے ساتھ روایت کی ہے کہ ایک شخص حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ مجھے ایسی دعا تعلیم فرمائیں جو میں صبح و شام پڑھا کروں حضرت نے فرمایا یہ دعا پڑھا کرو:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ
وَلَا یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ غَیْرُھُ
الْحَمْدُ لِلّٰہِ كَمَا یُحِبُّ ﷲُ ٲَنْ یُحْمَدَ
الْحَمْدُ لِلّٰہِ كَمَا ھُوَ ٲَھْلُہٗ
اَللّٰھُمَّ ٲَدْخِلْنِیْ فِیْ كُلِّ خَیْرٍ
ٲَدْخَلْتَ فِیْہِ مُحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ
وَٲَخْرِجْنِیْ مِنْ كُلِّ سُوْءٍ
ٲَخْرَجْتَ مِنْہُ مُحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ
صَلَّی ﷲُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ۔
حمد اللہ کے لیے ہے کہ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
اور اس کے سوا کوئی جو چاہے نہیں کر پاتا
حمد اللہ کے لیے ہے جیسے اللہ چاہتا ہے اس کی حمد کی جائے
حمد اللہ کے لیے ہے جیسا کہ وہ اس کا اہل ہے
اے معبود مجھے ہر اس نیکی میں داخل کر
جس میں تو نے محمدؐ و آل محمدؑ کو داخل فرمایا
اور مجھے ہر بدی سے دور رکھ
جس سے تو نے محمدؐ آل محمدؑ کو دور رکھا
خدا رحمت فرمائے محمد و آل محمدؑ پر۔
بعض معتبر کتب میں مروی ہے کہ جو شخص تین بار صبح کے وقت اور تین بار دن کے آخر میں صلوات پڑھے تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اس کی دعا قبول ہو گی ، روزی کشادہ ہو گی دشمن پر غالب رہیگا اور بہشت میں حضرت رسول اللہ کے دوستوں میں سے ہو گا وہ صلوات یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ فِی الْاَوَّلِیْنَ
اے معبود! درود بھیج محمدؐ و آل محمدؑ پر اولین میں
وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ فِی الْاٰخِرِیْنَ
اور درود بھیج محمدؐ و آل محمدؑ پر آخرین میں
وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ فِی الْمَلَاِ الْاَعْلٰی
درود بھیج محمدؐ و آل محمدؑ پر آسمانوں اور عرش پر
وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ فِی الْمُرْسَلِیْنَ
اور درود بھیج محمدؐ آل محمدؑ پر اپنے فرستادوں میں
اَللّٰھُمَّ ٲَعْطِ مُحَمَّدًا الْوَسِیْلَۃَ
اے معبود! عنایت فرما محمدؐ کو وسیلہ،
وَالشَّرَفَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الْكَبِیْرَۃَ۔
شرف، فضیلت اور بلند تر درجہ۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اٰمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ وَلَمْ ٲَرَھٗ
اے معبود! میں محمدؐ و آل محمدؑ پر ایمان لایا اور انہیں دیکھا نہیں
فَلَا تَحْرِمْنِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ رُؤْیَتَہٗ
پس قیامت میں مجھے ان کے دیدار سے نہ روکنا
وَارْزُقْنِیْ صُحْبَتَہٗ وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِہٖ
مجھے ان کی صحبت نصیب کرنا، ان کے آئین پر موت دینا
وَاسْقِنِیْ مِنْ حَوْضِہٖ مَشْرَبًا رَوِیًّا
اور ان کے حوض کوثر پر مجھے بھرا ہوا جام پلانا
سَائغًا ھَنِیْئًا لَا ٲَظْمَٲُ بَعْدَھٗ ٲَبَدًا
مزیدار جام کہ اس کے بعد مجھے کبھی بھی پیاس نہ لگے
اِنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
اَللّٰھُمَّ كَمَا اٰمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
اے معبود جیسے میں حضرت محمد پر ایمان لایا
وَلَمْ ٲَرَھٗ فَٲَرِنِیْ فِی الْجِنَانِ وَجْھَہٗ
اور انہیں دیکھا نہیں پس تومجھے جنت میں ان کا دیدار کرانا
اَللّٰھُمَّ بَلِّغْ رُوْحَ مُحَمَّدٍ عَنِّیْ تَحِیَّۃً كَثِیْرَۃً وَسَلَامًا
اے معبود! روح محمدؐ کو میری طرف سے بہت درود و سلام پہنچانا۔
مؤلف کہتے ہیں یہ وہی صلوات ہے جسے کفعمیؒ نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے، آپ فرماتے ہیں کہ جو شخص صلوات بھیج کر محمدؐ و آلؑ محمد کو خوشنود کرنا چاہے تو وہ یہی مذکورہ صلوات پڑھے ، ہم نے اسے مفاتیح الجنان میں اعمال عرفہ کے ذیل میں درج کیا ہے
محمد بن فضیل سے روایت ہے کہ حضرت امام محمد تقیؑ کی خدمت میں تحریر ی طور پر عرض کیا کہ مجھے کوئی دعا تعلیم فرمائیں۔ تو آپؑ نے تحریر فرمایا کہ صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو۔
ﷲُ ﷲُ ﷲُ رَبِّیَ الرَّحْمٰنُ الرَّحیٰمُ لَا اُشْرِكُ بهٖ شَیْئًا
اللہ اللہ اللہ میرا رب جو رحم والا مہربان ہے، میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا ۔
پھر اپنی حاجات کے پورا ہونے کی دعا مانگو کیونکہ یہ کلمات ہر حاجت کے طلب کرنے کا ذریعہ ہیں۔
منقول ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے داؤد رقی سے فرمایا کہ ہر روز صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو کہ میرے والد گرامی کا فرمان ہے کہ خدا کے خزانوں میں سے ایک خزانہ یہ دعا ہے۔
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ فِیْ دِرْعِكَ الْحَصِیْنَةِ
اے معبود تو مجھے اپنے مضبوط قلعے میں داخل کر لے
الَّتِیْ تَجْعَلُ فِیْهَا مَنْ تُرِیْدُ
کہ جس میں جسے تو چاہے داخل کرتا ہے۔
روایت ہوئی ہے کہ رسولؐ خدا نے وسعت رزق کے لئے یہ دعا تعلیم فرمائی:
یارَازِقَ الْمُقِلِّیْن وَیَا رَاحِمَ الْمَسَاكِیْنِ
ناداروں کو روزی دینے والے اے بے سہاروں پر رحم کرنے والے
وَیَا وَلِیَّ الْمُؤْمِنِیْن وَیَا ذَا الْقُوَّةِ الْمَتِیْنِ
اے مومنوں کی سر پر ستی کرنے والے اے محکم قوت کے مالک
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهٖ
رحمت فرما محمد اور ان کی اہلبیتؑ پر
وَارْزُقْنِیْ وَعَافِنِیْ وَاكْفِنِیْ مَا أَهَمَّنِیْ
اور مجھے رزق دے، آسائش عطا کر مشکلوں میں میری مدد فرما۔
روایت ہوئی ہے کہ یہ دعائے ابوذر ہے اور جبرائیل نے حضرت رسولؐ اکرم کی خدمت میں عرض کیا کہ یہ دعا اہل آسمان میں بہت مشہور ہے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ الْاَمْنَ وَالْاِیْمَانَ
معبود، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے امن و ایمان عطا کر
وَالتَّصْدِیْقَ بِنَبِیِّكَ، وَالْعَافِیَةَ مِنْ جَمِیْعِ الْبَلَاءِ
کہ میں تیرے نبی کو سچا مانتا رہوں، نیز مجھے تمام بلاؤں سے امان دے
وَالشُّكْرَ عَلَی الْعَافِیَةِ وَالْغِنٰی عَنْ شِرَارِ النَّاسِ
اور مجھے سلامتی اور برے لوگوں سے بے نیازی پر شکر کی توفیق عطا فرما۔
روایت ہوئی ہے کہ امام جعفر صادقؑ یہ دعا پڑھا کرتے تھے ۔
مَنْ یَشْكُرُ الْیَسِیْرَ وَیَعْفُوْ عَنِ الْكَثِیْرِ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ
اے وہ جو تھوڑے عمل کی قدر کرتاہے بہت سے گناہ معاف کر دیتا ہے اور بڑا بخشنے والا مہربان ہے
اِغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ ذَهَبَتْ لَذَّتُہَا وَبَقِیَتْ تَبِعَتُہَا
وہ گناہ بخش دے جن کی لذت تو ختم ہو چکی ہے مگر ان کا برا انجام باقی ہے ۔
انس سے روایت ہے اس نے کہا کہ حضرت رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص صبح و شام یہ دعا پڑھے تو حق تعالی چار فرشتے بھیجے گا جو اس کے آگے پیچھے اور دائیں بائیں سے اس کی حفاظت کریں گے اور وہ خدا کی امان میں ہو گا۔ اگر جن و انس اسے نقصان پہنچانے کی سرتوڑ کوشش کریں تو بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکیں گے اور وہ دعا یہ ہے:
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے
بِسْمِ ﷲِ خَیْرِ الْاَسْمَاءِ
اللہ کے نام سے جو سب ناموں سے بہتر ہے
بِسْمِ ﷲِ رَبِّ الْاَرْضِ وَالسَّمَاءِ
اللہ کے نام سے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے
بِسمِ ﷲِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهٖ سَمٌّ وَلَا دَاءٌ
خدا کے نام سے جس کے ہوتے ہوئے کوئی زہر اور بیماری ضرر نہیں پہنچاتی
بِسْمِ ﷲِ أَصْبَحْتُ وَعَلَی ﷲِ تَوَكَّلْتُ
میں نے اللہ کے نام سے صبح کی اور اللہ ہی پر بھروسہ کیا
بِسْمِ ﷲِ عَلٰی قَلْبِیْ وَنَفْسِیْ
اللہ ہی کا نام ہے میرے دل وجان پر
بِسْمِ ﷲِ عَلٰی دِیْنِیْ وَعَقْلِیْ
اللہ کے نام سے میں اپنے دین اور عقل پر ہوں
بِسْمِ ﷲِ عَلٰی أَهْلِیْ وَمَالِیْ
اللہ ہی کا نام ہے میرے اہل اور میرے مال پر
بِسْمِ ﷲِ عَلٰی مَا أَعْطَانِیْ رَبِّیْ
خدا کا نام ہے اس پر جو میرے رب نے مجھے دیا
بِسْمِ ﷲِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهٖ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ
خدا کے نام سے جس کے ہوتے ہوئے زمین کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی
وَلَا فِی السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
اور نہ آسمان کی، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے
اَللّٰهُ اَللّٰهُ رَبِّیْ لَا أُشْرِكُ بِهٖ شَیْئًا
اللہ، اللہ میرا رب ہے میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا
اَللّٰهُ أَكْبَرُ اَللّٰهُ أَكْبَرُ وَأَعَزُّ وَأَجَلُّ مِمَّا أَخَافُ وَأَحْذَرُ
اللہ بزرگ تر ہے اللہ بزرگ تر ہے وہ عزت و دبدبے والا ہے ہر چیز سے جس سے میں ڈرتا ہوں
عَزَّ جَارُكَ وَجَلَّ ثَنَاؤُكَ وَلَا اِلٰهَ غَیْرُكَ
ساتھی غالب اور تیری تعریف روشن ہے، نہیں کوئی معبود سوائے تیرے
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ
اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں اپنے نفس کے شر سے
وَمِنْ شَرِّ كُلِّ سُلْطَانٍ شَدِیْدٍ
ہر سخت گیر حاکم کے شر سے
وَمِنْ شَرِّ كُلِّ شَیْطَانٍ مَرِیْدٍ
ہر قصد کرنے والے شیطان کے شر و برائی
وَمِنْ شَرِّ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ
ہر ضدی دشمن کے شر سے
وَمِنْ شَرِّ قَضَاءِ السُّوْءِ
ہر بری قضا و فیصلے کے شر سے
وَمِنْ كُلِّ دَابَّةٍ أَنْتَ اٰخِذٌ بِنَاصِیَتِہَا
اور ہر متحرک کے شر سے کہ اس کی مہار تیرے ہاتھ میں ہے
اِنَّكَ عَلٰی صِرَاطٍ مُسْتَقِیْمٍ
بے شک تو سیدھی راہ پر ملتا ہے
وَأَنْتَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ حَفِیْظٌ
اور تو ہر چیز کی نگہبانی کرنے والا ہے
اِنَّ وَلِیِّیَ ﷲُ الَّذِیْ نَزَّلَ الْكِتَابَ وَهُوَ یَتَوَلَّی الصَّالِحِیْنَ
میرا حاکم اللہ ہے جس نے قرآن نازل فرمایا اور وہ نیکوکاروں کا سرپرست ہے
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ ﷲُ
پس اگر وہ پھر جائیں تو کہو کہ مجھے اللہ کافی ہے
لَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْتُ
نہیں کوئی معبود مگر وہی، میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں
وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ
اور وہ عظمت والے عرش کا مالک ہے۔