دھدر کا تعویذ
یہ عموما ہاتھ پر نکل آتے ہیں اس کیلئے روایت میں آیا ہے کہ ہر ایک دھدر کیلئے جو کے سات دانے لے اور ہر دانے پر سورۂ واقعہ شروع سے ھَبَاءً مُنْبَثًّا تک اور یہ آیت پڑھے:
وَیَسْٲَلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ
وہ تم سے پہاڑوں کے متعلق پوچھتے ہیں
فَقُلْ یَنْسِفُہَا رَبِّیْ نَسْفًا فَیَذَرُہَا قَاعًا صَفْصَفًا
تو کہہ دو کہ میرا رب انہیں ریزہ ریزہ کر کے اڑا دے گا اور زمین کو ہموار بنا دے گا
لَا تَرٰی فِیْھَا عِوَجًا وَلَا ٲَمْتًا۔
کہ نہ اس میں کجی ہو گی اور نہ اونچائی ۔
پھر جو کے ان دانوں میں سے ایک ایک اٹھائے اور دھدر پر لگائے اور انہیں ایک کپڑے میں اکٹھا کرتا جائے۔ پھر ان کے ساتھ ایک پتھر باندھ کر ان کو کنویں میں ڈال دے۔ بعض بزرگوں نے کہا ہے کہ یہ عمل چاند کی آخری تاریخوں میں کرے کہ جب چاند چھپا ہوتا ہے۔
نیز یہ بھی منقول ہے کہ انسان نمک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا لے کر اس دھدر پر ملے اور سورۂ حشر کی آیت لَوْ اَنْزَلْنَا ھٰذَا الْقُرْاٰن .... تا آخر پڑھے اور پھر وہ نمک تنور میں ڈال دے، انشاء اللہ دھدر جلد ختم ہو جائیں گے۔ کتاب خزائن میں ہے کہ دھدر پر نورہ لگانا بھی اسے ختم کر دیتا ہے۔