امام محمد باقر علیہ السلام سے مروی ہے کہ سر درد کو روکنے کیلئے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے سات مرتبہ یہ دعا پڑھے:
ٲَعُوْذُ بِاللّٰهِ الَّذِیْ سَكَنَ لَہٗ
پناہ لیتا ہوں خدا کی جس کے حکم سے ہر چیز ٹھہری ہوئی ہے
مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ
جو خشکی و تری آسمانوں اور زمین میں ہے
وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
اور وہ سننے جاننے والا ہے ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ کان کے درد کیلئے بھی یہی دعا سات مرتبہ پڑھی جائے۔ نیز آپ سے منقول ہے کہ بہت پرانا پنیر لے کر اسے باریک پیس کر دودھ میں ملائے پھر آگ پر گرم اور نرم کرے پس جس کے کان میں درد ہو اس کے چند قطرے اس میں ٹپکائے۔
سر درد کا تعویذ
ایک برتن میں پانی لے اور اس پر یہ آیت پڑھے:
ٲَوَلَمْ یَرَ الَّذینَ كَفَرُوْا ٲَنَّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاھُمَا
آیا کافروں نے نہیں دیکھا ہے کہ زمین و آسمان باہم جڑے ہوئے تھے تو ہم نے ایک دوسرے سے الگ کیا
وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَیْءٍ حَیٍّ ٲَفَلَا یُؤْمِنُوْنَ۔
اور ہم نے ہر چیز کو پانی سے زندہ کیا۔ کیا وہ اب بھی ایمان نہ لائیں گے۔
اور پھر وہ پانی پی لے۔
روایت ہوئی ہے کہ جب بھی رسول اکرمؐ کو کوئی درد یا تکلیف ہوتی تو آپ اپنے ہاتھ پھیلا کر سورۂ فاتحہ و معوذتین پڑھتے اور پھر ہاتھوں کو اپنے چہرہ اقدس پر پھیر لیتے جس سے ساری تکلیفیں دور ہو جاتیں تھیں۔ نیز سر درد دور کرنے کیلئے انسان سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہے:
اِنَّ ﷲَ یُمْسِكُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ ٲَنْ تَزُوْلَا
یقیناً اللہ نے آسمانوں اور زمین کو روکے ہوئے ہے کہ جگہ سے ہٹنے نہ پائیں
وَلَئِنْ زَالَتَا اِنْ ٲَمْسَكَھُمَا مِنْ ٲَحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ
اگر وہ ہٹ جائیں تو اس کے علاوہ کوئی انہیں روک نہیں سکتا
اِنَّہٗ كَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا۔
یقیناً وہ بردبار اور بخشنے والا ہے۔
ربیع الابرار سے نقل کیا گیا ہے کہ مقام طرطوس میں مامون الرشید کو سر درد دشروع ہو گیا جس کا اس نے بہت علاج کیا مگر افاقہ نہ ہوا۔ تب قیصر روم نے اس کیلئے ایک ٹوپی بھجوائی اور لکھا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ کو سر درد کا عارضہ ہے میں یہ ٹوپی بھیج رہا ہوں، اسے سر پر پہنیئے درد جاتا رہے گا۔ مامون کو اندیشہ ہوا کہ کہیں اس ٹوپی میں زہر نہ رکھ دی گئی ہو لہذا حکم دیا کہ اسی لانے والے کے سر پر رکھا جائے، اور جب دیکھا اسے کوئی تکلیف نہیں پہنچی تو پھر وہ ٹوپی ایک ایسے شخص کے سر پر رکھی گئی جس کے سر میں درد تھا، چنانچہ اس کا درد دور ہو گیا۔ اس کے بعد مامون نے وہ ٹوپی اپنے سر پر رکھی تو درد ٹھیک ہو گیا اس پر اسے تعجب ہوا اور اس نے وہ ٹوپی ادھیڑ کر دیکھی تو اس میں یہ لکھا ہوا پایا۔
بِسْمِ ﷲ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے
كَمْ مِنْ نِعْمَۃٍ لِلّٰہِ فِیْ عِرْقٍ سَاكِنٍ
اللہ کی کتنی ہی نعمتیں رگ میں رکی ہوئی ہیں
حٰمَ عَسَق لَا یُصَدَّعُوْنَ عَنْہَا وَلَا یُنْزِفُوْنَ
حٰم عٓسٓق اس سے انہیں نہ سر درد ہوتا ہے نہ ان کا خون بہتا ہے
مِنْ كَلَامِ الرَّحْمٰنِ خَمَدَتِ النِّیْرَانُ
خدا کے کلام سے جلتی ہوئی آگ ٹھنڈی ہو جاتی ہے
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ
نہیں کوئی حرکت و قوت مگر خدا سے
وَجَالَ نَفْعُ الدَّوَاءِ فِیْكَ
اور دوا کا نفع تمہارے اندر یوں جا رہی ہے
كَمَا یَجُوْلُ مَاءُ الرَّبِیْعِ فِی الْغُصْنِ۔
جیسے موسم بہار کی بارش کا پانی شاخوں میں۔